0
Saturday 4 Dec 2010 14:19

5دسمبر کو دھرنا بہر صورت ہو گا،کسی رکاوٹ کو برداشت نہیں کرینگے،منور حسن

5دسمبر کو دھرنا بہر صورت ہو گا،کسی رکاوٹ کو برداشت نہیں کرینگے،منور حسن
لاہور:اسلام ٹائمز-روزنامہ جسارت کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ دھرنے کا اعلان ہو گیا ہے،حکومت رکاوٹ ڈالنے سے باز رہے،5دسمبر کو دھرنا بہرصورت ہو گا اور کسی رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کے ساتھ منصورہ میں دھرنے کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیکرٹری اطلاعات محمد انور نیازی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سید منور حسن نے کہا کہ حکومت کو ڈھائی سال کا عرصہ گزر گیا ہے۔الیکشن جیت کر اعلان کیا گیا تھا کہ پرویز مشرف کی پالیسیاں مسترد ہو گئی ہیں اور عوام کو روٹی،کپڑا اور مکان فراہم کیا جائے گا۔ لیکن حکمرانوں نے مینڈیٹ کا احترام نہیں کیا۔پرویز مشرف کی پالیسیاں اب تک جاری ہیں اور عوامی بہبود کا کوئی کام انجام نہیں دیا جاسکا ہے۔جمہوریت میں پارلیمنٹ سپریم ہوتی ہے لیکن اس کی متفقہ قرارداد کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا ہے۔وزیر اعظم نے آل پارٹیز کانفرنس بلائی تھی اور اس میں بھی قرارداد منظور ہوئی تھی لیکن ان کی چیف ایگزیکٹو کی حیثیت کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں کوئی اپوزیشن نہیں ہے،سب حکومت میں شامل ہیں اور لفظی کلامی احتجاج کے بعد آمنا و صدقنا کہنے لگتے ہیں۔پورے ملک میں افراتفری ہے،لوگ اغوا کیے جا رہے ہیں، بلوچستان کے حالات انتہائی بھیانک ہیں،وہاں سے خواتین غائب ہو رہی ہیں اور بوری بند لاشیں مل رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی ہے۔حکمران پاکستان کے خلاف فیصلے کر رہے ہیں اور عوام دشمن اقدامات سے باز نہیں آ رہے ہیں۔اس صورتحال کو تبدیل کرنے کے لیے احتجاج ضروری ہے،تاکہ حکومت اپنے اعلانات پر عمل کرے اور مینڈیٹ کا احترام کرے۔انہوں نے اسلام آباد،راولپنڈی اور گرد و نواح کے عوام سے 5دسمبرکو دھرنے میں بھرپور شرکت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دھرنا پورا دن جاری رہے گا اور آخر میں ایک اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔سید منور حسن نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس کی اپیل پر ملک بھر میں یوم مذمت اور یوم احتجاج منایا جا رہا ہے،اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ شرارت کے طور پر ترمیم کا مسئلہ اٹھایا گیا ہے۔سیکولر این جی اوز اور امریکی لابی نے پہلے بھی اس مسئلے کو اٹھایا ہے اور منہ کی کھائی ہے اور آئندہ بھی ان کی قسمت میں یہی لکھا ہے۔
 امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آسیہ مسیح کے کیس میں کسی کو فیصلے سے اختلاف ہے تو اس کو اوپر کی عدالت سے رجوع کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب کا رویہ قابل مذمت ہے،وہ توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں اور پاکستانی قوم کے جذبات سے کھیل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کیا جانا چاہیے اور کسی شخص کو معافی کا حق نہیں ہے۔ سید منور حسن نے کوئٹہ میں امریکا کے فوجی سینٹر کے قیام پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملکی سلامتی کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے شمالی وزیرستان میں آپریشن کا عندیہ دیا ہے۔انہیں بتانا چاہیے کہ پارلیمنٹ اور کابینہ میں سے کس نے یہ آپریشن طے کیا ہے؟اس آپریشن کے بعد امریکی جنوبی پنجاب میں آپریشن کا مطالبہ کریں گے۔


خبر کا کوڈ : 45900
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش