0
Tuesday 19 May 2015 16:25

کراچی میں کل ہزاروں افراد سمندر میں نہانے گئے اور عوام کو کتنا امن چاہیئے، قائم علی شاہ

کراچی میں کل ہزاروں افراد سمندر میں نہانے گئے اور عوام کو کتنا امن چاہیئے، قائم علی شاہ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں اسماعیلی برادری کے ساتھ ایک واقعہ کیا پیش آیا کہ لوگوں نے مجھ پر غلط الزامات لگانا شروع کر دیئے، اور نااہل کہہ رہے ہیں، جبکہ کل بغیر کسی خوف کے کراچی میں ہزاروں افراد سمندر میں نہانے گئے، اور عوام کو کتنا امن چاہیئے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں مکمل طور پر امن و امان ہے، جبکہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے، اگر سندھ میں امن نہیں، تو سرمایہ کار کراچی کیوں آرہے ہیں، پنجاب میں ہونے والے واقعات پر کسی نے آواز نہیں اٹھائی، اور کسی نے استعفی کیوں نہیں دیا، لوگوں نے استعفے طلب کرنے کو مذاق بنا لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے دورمیں امریکی قونصل خانے پر دھماکا ہوا، تو کیا اس وقت انہوں نے استعفیٰ دیا، ارباب غلام رحیم کی وزارت اعلیٰ کے دور میں اس وقت کے کور کمانڈر پر حملہ ہوا، تو کیا اس وقت کے وزیراعلیٰ نے استعفیٰ دیا، تنقید کرنا اپوزیشن کا حق ہے، لیکن وہ اگر کوئی الزام لگاتے ہیں، تو پھر اس کا ثبوت بھی پیش کریں۔

قائم علی شاہ نے کہا کہ اپیکس کمیٹی اور سندھ حکومت نے جرائم کے خاتمہ کیلئے اہم اقدامات کئے، جس پر وزیراعظم، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی نے سندھ حکومت کی تعریف کی، سانحہ صفورا کے وقت میں اسلام آباد میں تھا، اور یہ واقعہ صبح 9 بجے پیش آیا، اور سانحے کے صرف 2 گھنٹے بعد 11 بجے میں کراچی پہنچ چکا تھا، سانحہ صفورا کے لواحقین کے ساتھ تمام ہمدردیاں ہیں، حملہ کرنے والوں کی شناخت ہوگئی ہے، اور واقعے کے عینی شاہد مل گئے ہیں، امید ہے کہ قاتل بھی جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ حکومت صوبے میں کسی کی حق تلفی نہیں ہونے دے گی، مانتے ہیں کہ صوبے میں غربت ہے اور ہم اسے ختم کرنے کی کوشش بھی کر رہے ہیں، ہم نے صوبے میں نوکریوں کے مواقع پیدا کئے، جبکہ کراچی میں بنائے گئے فلائی اوورز کے لئے پیسے بھی دیئے، اسی طرح سندھ حکومت ہر شعبے پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
خبر کا کوڈ : 461818
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش