0
Monday 25 May 2015 18:41

ڈسکہ میں 2 وکلا کا قتل، پنجاب بھر میں وکلا کے احتجاجی مظاہرے

ڈسکہ میں 2 وکلا کا قتل، پنجاب بھر میں وکلا کے احتجاجی مظاہرے
اسلام ٹائمز۔ پنجاب کے ضلع سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں ایس ایچ او تھانہ سٹی کی فائرنگ سے بار ایسوسی ایشن کے صدر رانا خالد اور وکیل عرفان چوہان کی ہلاکت کے بعد وکلا سڑکوں پر آ گئے جب کہ شہریوں نے وکیلوں کے ساتھ مل کر ڈی ایس پی آفس کا گھیراؤ کرتے ہوئے اسے نذر آتش کر دیا۔ اطلاعات کے مطابق سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں وکلا کی جانب سے میونسپل ایڈمنسٹریشن آفس کے باہر احتجاج کیا جا رہا تھا جس کے دوران وکلا اور پولیس کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس پر ایس ایچ او سٹی شہزاد وڑائچ نے مبینہ طور پر وکیلوں پر فائر کھول دیئے جس کے نتیجے میں بار ایسوسی ایشن کے صدر رانا اقبال، ان کے ساتھی وکیل عرفان چوہان، متعدد وکلا اور ایک راہ گیر گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں رانا اقبال اور ساتھی وکیل عرفان چوہان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

پولیس افسر کی فائرنگ کا نشانہ بننے والے وکیلوں کے جاں بحق ہونے کے بعد مشتعل وکلا نے ہسپتال میں ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیئے جس کے بعد وکلا نے ہسپتال کے باہر ٹائر نذر آتش کرتے ہوئے احتجاج بھی کیا جب کہ ڈسکہ میں حالات کشیدہ ہو گئے اور وکلا نے تھانہ سٹی کا گھیراؤ کرتے ہوئے وہاں بھی احتجاج کیا جنہیں منشتر کرنے کے لئے پولیس اہلکاروں نے تھانے کے اندر سے ہی آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ تھوڑی ہی دیر بعد مقامی افراد کی بڑی تعداد نے وکیلوں کے ساتھ مل کر ایک مرتبہ پھر ڈی ایس پی آفس کا گھیراؤ کیا اور اندر داخل ہو گئے جس کے بعد مشتعل افراد نے دفتر کا فرنیچر توڑتے ہوئے آفس کو آگ لگا دی۔ گوجرنوالہ سیشن کورٹ کے باہر بھی وکیلوں نے احتجاج کرتے ہوئے پولیس کی گاڑی کے شیشے توڑ دیئے، اسی طرح لاہور میں مشتعل وکلا مال روڈ پر نکل آئے جب کہ انہوں نے پنجاب اسمبلی کا گھیراؤ بھی کیا، جس کے بعد اسمبلی میں موجود ارکان اور عملے کو دوسرے دروازے سے نکال دیا گیا۔ ملتان کے کچہری چوک پر احتجاج کرتے ہوئے مشتعل وکلا نے سڑک ٹریفک کے لئے بلاک کر دی جب کہ بعض وکیلوں نے پولیس اہلکاروں کو دھکے دیئے اورسرکاری گاڑی کے شیشے توڑ دیئے۔

دوسری جانب چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منظور احمد ملک نے ڈسکہ واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے حالات معمول پر لانے کے لئے فوری طور پر رینجرز تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ میں پاکستان بار کونسل اور لاہور ہائی کورٹ بار کے رہنماؤں نے چیف جسٹس سے ملاقات کی اور انہیں صورت حال سے آگاہ کیا۔ چیف جسٹس نے وکلا رہنماؤں کو مکمل انصاف کی یقین دہانی کرائی ہے۔ بعدازاں چیف جسٹس منظور احمد ملک ڈسکہ سے میو ہسپتال لائے جانے زخمی زوہیب ساہی ایڈووکیٹ کی عیادت ک لئے پہنچے تو وکلا نے ان کی گاڑی کو گھیرے میں لے لیا اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔ جب کہ ڈی پی او سیالکوٹ ڈاکٹر آصف شہزاد کا کہنا ہے کہ وکلا تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن آفس میں ہنگامہ آرائی کر رہے تھے جنہیں پولیس نے روکنے کی کوشش کی جس پر معاملہ سنگین ہو گیا تاہم وکلا پر فائرنگ کرنے والے ایس ایچ او تھانہ سٹی شہزاد وڑائچ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ڈسکہ میں 2 وکیلوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان بار کونسل نے کل ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جب کہ گوجرانوالہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے کل ہڑتال اور ملتان بار ایسوسی ایشن نے پولیس کی جانب سے وکلا پر فائرنگ کے واقعے کے خلاف کل یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔ اسی طرح اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے بھی کل مکمل عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 462973
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش