0
Monday 31 Aug 2015 15:24

اذان فجر میں نماز فیس بک سے بہتر ہے، کہنے پر مصری موذن کو سزا

اذان فجر میں نماز فیس بک سے بہتر ہے، کہنے پر مصری موذن کو سزا
اسلام ٹائمز۔ مصر میں ایک موذن کو اذان کے الفاظ میں تبدیلی کرنے پر انضباطی کارروائی کا سامنا ہے۔  ملک کی وزارتِ مذہبی امور دریائے نیل کے ڈیلٹا کے علاقے کے ایک قصبے کفر الدوار سے تعلق رکھنے والے موذن محمود المغازی کے خلاف قانونی کارروائی کر رہی ہے۔
 محمود المغازی پر الزام ہے کہ وہ فجر کی اذان میں ’الصلوۃ خیر من النوم‘ (نماز نیند سے بہتر ہے) کی جگہ یہ کہتے رہے کہ ’نماز فیس بک پر وقت گزارنے سے بہتر ہے‘۔  اس پر سعید غازی نامی مسجد کے نمازیوں نے انکے خلاف شکایات درج کروائی ہیں۔  ان شکایات کے بعد وزارتِ مذہبی امور نے انھیں تحقیقات کی تکمیل تک معطل کر دیا ہے۔
اتوار کی شب ایک ٹی وی شو پر ایک نمازی نے محمود کو بدعتی قرار دیا اور کہا کہ موذن کی اس حرکت کی وجہ سے انھوں نے اس مسجد میں نماز کی ادائیگی ترک کر دی ہے۔  تاہم جواب میں محمود المغازی نے اس نمازی پر ملک کی کالعدم جماعت اخوان المسلمین کا ہمدرد ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے ہی کبھی کبھار مسجد میں آتا تھا۔
 
اسی پروگرام میں موذن نے اپنی معطلی کے خلاف بھوک ہڑتال کرنے کی بھی دھمکی دی اور ملک کے صدر عبدالفتح السیسی سے اپیل کی وہ اس معاملے میں اسے انصاف دلوائیں۔  موذن کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس نے اپنی زندگی میں کبھی فیس بک استعمال نہیں کی۔
خیال رہے کہ الصلوۃ خیر من النوم کے الفاظ رسول اللہ اور حضرت ابوبکر کے زمانے میں رائج نہیں تھے بلکہ حضرت عمر نے اپنے زمانہ خلافت میں ان الفاظ کو اذان فجر میں شامل کرلیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 483127
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش