0
Monday 14 Sep 2015 20:50

پولیو کی 3 روزہ مہم بلوچستان کے 32 اضلاع میں شروع ہوگی، رحمت صالح بلوچ

پولیو کی 3 روزہ مہم بلوچستان کے 32 اضلاع میں شروع ہوگی، رحمت صالح بلوچ
اسلام ٹائمز۔ وزیر صحت بلوچستان رحمت صالح بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان کی پالیسی اور ترجیحات روز اول سے عیاں ہیں۔ صوبائی حکومت کی پہلی ترجیح صحت اور تعلیم ہے۔ جسکی بہتری کیلئے تمام اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ صوبے بھر سے پولیو کے خاتمے تک محکمہ صحت چین سے نہیں بیٹھے گا اور اس ضمن میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ بلوچستان بھر میں پولیو کی قومی سہ روزہ انسداد پولیو مہم سوموار 14 ستمبر سے شروع ہورہی ہے، جسمیں بلوچستان کے تمام 32 اضلاع میں سہ روزہ انسداد پولیو مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے 24 لاکھ 72 ہزار 616 بچوں کو انسداد پولیو قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس دوران بلوچستان میں موبائل ٹیمیں 6 ہزار 4 سو 98، فکسڈ سائٹ ٹیمیں تقریبا 789، ٹرانزٹ ٹیمیں تقریبا 311 اور پرمنٹ ٹرانزٹ پوائنٹ 47 ہوں گے۔ اس مہم کو کامیاب بنانے کیلئے میں خود نگرانی کروں گا۔ پولیو ٹیموں کے پاس جائیں گے۔ انسداد پولیو مہم کے لئے سکیورٹی انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔ بلوچستان لیویز، پولیس، بلوچستان کانسٹیبلری اور ایف سی کے اہلکار تعینات کیے جائیں گے جبکہ فرنٹیر کور کی جانب سے پیٹرولنگ بھی کی جائے گی۔ بلوچستان ایمر جنسی آپریشن سینٹر کی جانب سے کوئٹہ، پشین اور قلعہ عبداللہ میں کنٹرول روم قائم کیے گئے ہیں۔ پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے والدین، مذہبی سماجی رہنماوں سمیت ہر فرد سے اپیل ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کریں کیونکہ یہ پوری قوم کے مستقبل کا سوال ہے۔ اس بیماری کو صرف موثر مہم کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے، جس کے لیے تمام افراد سے اپیل ہے کہ وہ اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ بلوچستان میں ہائی رسک یونین کونسل 61 ہیں۔ جن میں 32 کوئٹہ میں، 24 قلعہ عبداللہ میں، ایک پشین، دو ژوب میں اور ایک خضدار اور موسی خیل میں ہیں۔

انکا مزید کہنا تھا کہ کوئٹہ، قلعہ عبداللہ اور پشین پولیو رزر وائر اضلاع ہیں۔ ان اضلاع میں پولیو کے 25 کیسز میں سے 19 کیسز گزشتہ سال 2015ء میں پیش آئے تھے جبکہ رواں سال 2014ء میں اب تک 5 میں سے 4 کیسز ان اضلاع میں پیش آئے ہیں۔ ماحولیات میں جب نمونے کا معائنہ کیا گیا تھا ضلع کوئٹہ میں پولیو وائرس کی گردش اور موجودگی زیادہ حد تک پائی گئی تھی۔ ان تینوں اضلاع کی سرحدیں ہمسایہ ملک افغانستان سے ملتی ہیں اور پورے بلوچستان میں انسداد پولیو مہم میں 30فیصد آبادی کا ہدف ان تین اضلاع میں رہائش پذیر ہیں۔ سیکرٹری صحت نور الحق بلوچ اور ای او سی کے سربراہ ڈاکٹر سید سیف الرحمٰن نے کہا ہے کہ پولیو مہم کو موثر بنانے کیلئے رواں سال مختلف حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔ جس میں کموینٹر ہیلتھ والنٹیئر کی بھی خدمات حاصل کی گئی ہیں جن میں خواتین پر مشتمل ٹیمیں ہیں جو بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گی۔ اس کے علاوہ مذہبی رہنما اور علماء کی بھی خدامات حاصل کی گئی ہیں۔ جن کی اس اہم مسئلے پر جدوجہد قابل تحسین ہے۔ وہ انسداد پولیو مہم میں اپنا بھرپور انداز میں کردار ادا کررہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 485592
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش