0
Friday 31 Dec 2010 16:49

غیر موثر قوانین کی وجہ سے دہشتگردوں کو فائدہ ہوتا ہے،وزیراعظم

غیر موثر قوانین کی وجہ سے دہشتگردوں کو فائدہ ہوتا ہے،وزیراعظم
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق وزیراعظم نے دہشت گردوں سے مکمل عدم برداشت کی پالیسی اپنانے کی خاطر پارلیمنٹ سے موثر قانون سازی کی اپیل کی ہے، انہوں نے مسلم لیگ نون اور ایم کیو ایم کے لیڈرز میں ذاتی الزام تراشی پر سیاستدانوں کو زیادہ پختگی اپنانے پر بھی زور دیا ہے۔ وزیراعظم نے آج قومی اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ موثر قوانین نہ ہونے سے دہشت گرد رہا ہو جاتے ہیں، دوسری طرف غیرملکی میڈیا،اسلام کا تعلق دہشت گردی سے ہونے کا تاثر دے رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی بربادی کرنے والوں کے لئے زیرو ٹالرینس ہونی چاہیئے اور عوام کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والوں سے ذرا بھی رعایت نہیں ہونی چاہیئے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا تصور نہیں کیا جا سکتا، وزیراعظم نے مسلم لیگ نون اور ایم کیو ایم کے لیڈرز میں بدترین مخالفانہ بیان بازی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی قیادت کی توہین نہیں کی جانی چاہیئے، انہوں نے میڈیا کو بھی کہا کہ کسی کی بات کو صحیح تناظر میں پیش کیا جانا چاہیئے۔
اس سے پہلے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ تنقید سب کا حق ہے،لیکن اس کے جواب میں گالی دینے کا نوٹس لینا چاہیئے اور ایسے واقعہ پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، ایم کیو ایم کے وسیم اختر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جو کچھ کہا تھا وہ جذبات میں تھا،تاہم یہ درست بھی تھا۔
آج نیوز کے مطابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ بلوچ رہنماؤں، طالبان سمیت دہشت گردی کے الزام میں گرفتار افراد کی دوران حراست ہلاکتوں کے حوالے سے غیر ملکی میڈیا کی خبریں بے بنیاد ہیں،جن کا مقصد دہشت گردی کو اسلام سے منسلک کرنا ہے۔قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے کئی ممالک کے وفود بھی ان سے ملاقاتوں میں اس حوالے سے خدشات کا اظہار کر چکے ہیں،لیکن درحقیقت ایسا ہر گز نہیں ہے بلکہ فوج سمیت قانون نافذکرنے والے ادارے کئی بار یہ مطالبہ کر چکے ہیں کہ پارلیمنٹ دہشت گردی کے حوالے سے موثر قانون سازی کرے تاکہ دہشت گرد عدالتوں سے رہا نہ ہو سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ عدالتوں کو الزام نہیں دینا چاہتے،لیکن انسداد دہشت گردی ایکٹ اس حوالے سے بہتر نہیں ہے،دہشت گرد ضمانت کرا کے باہر نکل آتے ہیں۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسلام امن کا مذہب ہے پاکستان میں ایسی کسی خلاف ورزی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔جو ایسی خبریں دے رہے ہیں وہ پاکستانی اداروں کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔ ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کے درمیان کشیدگی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم ٹرینڈ سیٹلر ہیں ایسی باتوں سے اجتناب کریں تو بہتر ہو گا۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی لیڈر شپ کے خلاف ایسی باتیں نہیں ہونی چاہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اب میڈیا کی ذمہ داریاں زیادہ بڑھ گئی ہیں،انھیں درست موقف بیان کرنا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 48663
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش