0
Wednesday 5 Jan 2011 23:24

مذہبی جنونیوں کا پولیس میں داخلہ روکنے کیلئے قانون بنائینگے،ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی سازش ہو رہی ہے،رحمان ملک

مذہبی جنونیوں کا پولیس میں داخلہ روکنے کیلئے قانون بنائینگے،ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی سازش ہو رہی ہے،رحمان ملک
 لاہور:اسلام ٹائمز-وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ مذہبی رجحانات رکھنے والے 5 پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے، مذہبی جنونیوں کا پولیس میں داخلہ روکنے کے لیے قانون بنایا جائے گا، اس حوالے سے وہ آئی جی پنجاب اور ہوم سیکریٹری سے بھی بات کریں گے۔ لاہور میں سلمان تاثیر کی رہائش گاہ پر ان کے اہلِ خانہ سے تعزیت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ تمام وی آئی پیز کو انتہائی سخت سیکیورٹی فراہم کرنا ممکن نہیں، جبکہ اپوزیشن والے پروٹوکول لینے پر احتجاج کرتے ہیں، رحمان ملک نے کہا کہ وہ پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ ملک توڑنے کی کوششیں کی جائیں گی، جس کے لئے اسلحے کی ضرورت نہیں جبکہ ان کی کہی ہوئی باتیں درست ثابت ہو چکی ہیں، وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا دی جا رہی ہے،بریلوی،دیوبندی اور شیعہ سنی فسادات کرانے کی کوشش کی گئی،انہوں نے کہا کہ ہم سب ختم نبوت پر یقین رکھتے ہیں،لیکن جیالے پوچھتے ہیں کہ صرف پیپلز پارٹی کے رہنما ہی کیوں مارے جاتے ہیں، انہوں نے تمام طبقات سے اپیل کی کہ وہ شدت پسندی کو ہوا نہ دیں اور آنے والی نسلوں کو دہشت گردی کا سبق نہ دیں۔
آج نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ گورنر سلمان تاثیر کا قتل پاکستان کے خلاف سازش ہے، پنجاب حکومت پر قتل میں ملوث ہونے کا الزام عائد نہیں کیا گیا۔ لاہور میں مقتول گورنر کی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ گورنر پنجاب کے قتل کی تحقیقات کی خود نگرانی کر رہے ہیں، لواحقین نے مطالبہ کیا تو عدالتی تحقیقات کرائی جائے گی۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سب خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے والے ہیں، پاکستان کو فرقہ وارانہ فسادات کی آگ میں دھکیلنے کی سازش ہو رہی ہے، علماء مذہبی منافرت روکنے کے لئے اقدامات کریں۔ رحمان ملک نے کہا کہ پنجاب حکومت پر سلمان تاثیر کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام عائد نہیں کیا گیا، شفاف انداز میں مشترکہ تحقیقات ہو رہی ہے۔ رحمان ملک نے مزید بتایا کہ ہم تفصیلی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں رحمان ملک نے بتایا کہ پڑوسی ملک کے انٹیلی جنس سربراہ نے کہا تھا پاکستان توڑنے کے لیے اسلحے کی ضرورت نہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ بینظیر قتل کے حقائق سامنے آ چکے ہیں اور عدالت کی اجازت سے انہیں سامنے لائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 49313
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش