0
Tuesday 4 Jan 2011 23:00

سلمان تاثیر کو ناموس رسالت ایکٹ کو کالا قانون کہنے پر قتل کیا،ندامت نہیں،ملزم ممتاز حسین قادری

سلمان تاثیر کو ناموس رسالت ایکٹ کو کالا قانون کہنے پر قتل کیا،ندامت نہیں،ملزم ممتاز حسین قادری
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-گورنر پنجاب کے قاتل ممتاز حسین قادری نے کہا ہے کہ اس نے سلمان تاثیر کو توہین رسالت پر قتل کیا ہے اور اپنے فعل پر اسے کوئی ندامت نہیں۔ ملزم ممتاز قادری سے راولپنڈی کے ایک ایس پی نے تفتیش کی ہے۔ پولیس کو دیے گئے بیان میں ممتاز قادری کہا ہے کہ اس نے دو سے تین دن پہلے فیصلہ کیا کہ سلمان تاثیر کو قتل کرے گا۔ ملزم نے بیان میں کہا کہ سلمان تاثیر نے توہین رسالت کر کے گناہ کبیرہ کیا اور وہ سلمان تاثیر کو قتل کر کے مطمئن اور خوش ہے۔ ملزم نے کہا کہ اسے اپنے خاندان کا احساس ہے لیکن انہیں خدا کے حوالے کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ممتاز قادری یکم جنوری 1985 میں پیدا ہوا، 2003ء میں پنجاب کانسٹیبلری میں ملازمت اختیار کی اور 2008ء میں ایلیٹ فورس کی ٹریننگ لی۔ ملزم ممتاز قادری نماز کا پابند اور ایلیٹ ٹریننگ سنٹر میں نعتیں بھی سنایا کرتا تھا۔دریں اثنا پولیس نے ملزم ممتاز حسین قادری کے چاروں بھائیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
مجھے اپنے کئے پر کوئی ندامت نہیں، ملزم ممتاز قادری 
آج نیوز کے ذرائع کے مطابق گورنر سلمان تاثیر پر حملہ کرنے والے شخص ممتاز قادری نے پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے۔ پولیس کو دیئے گئے بیان میں ملزم نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر پنجاب توہین رسالت کے مرتکب ہوئے اس لئے انہیں مار دیا۔ ملزم کا کہنا ہے کہ میں نے تین دن پہلے ہی گورنر پنجاب کے قتل کا فیصلہ کر لیا تھا۔ اس نے مزید کہا کہ میرے دو مہینے کا بیٹے اور بیوی کا اللہ حافظ ہے۔
ادھر وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب کے قتل میں ملوث ملزم نے اعترافی بیان میں کہا کہ اس نے سلمان تاثیر کو اس لئے قتل کیا کیونکہ انہوں نے ناموس رسالت ایکٹ کو کالا قانون کہا تھا۔ بلاول ہاؤس کراچی میں اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے بتایا کہ ڈی آئی جی اسلام آباد پولیس بن یامین کی سربراہی میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے،اور کمیٹی چوبیس گھنٹے میں رپورٹ پیش کرے گی،وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کی ایلیٹ فورس سے تعلق رکھنے والے ملک ممتاز قادری نامی اہلکار نے فائرنگ کی اور خود کو پولیس کی حراست میں دے دیا، اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ یہ اس کا ذاتی فعل تھا یا اس کے پیچھے کوئی اور ہاتھ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں رحمان ملک نے بتایا کہ طالبان کی جانب سے ان سمیت تمام دیگر رہنماؤں کو دھمکیاں دی جاتی رہی ہیں، جبکہ ان پر تو پچاس کروڑ کا انعام بھی رکھا گیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ گور نر پنجاب سلمان تاثیر پر حملہ کرنے والا ایلیٹ فورس کا کانسٹیبل ممتاز قادری 1985ء میں راولپنڈی میں پیدا ہوا،اس کا رحجان شروع سے مذہبی تھا برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر پر قاتلانہ حملہ کرنے والے پنجاب پولیس کی ایلیٹ فورس کے کانسٹیبل محمد ممتاز قادری راولپنڈی کے علاقے مسلم ٹاون کا رہائشی ہے۔ پولیس کے ریکارڈ کے مطابق وہ سنہ انیس سو پچاسی میں پیدا ہوا اور سنہ دو ہزار دو میں ایلیٹ فورس میں شمولیت اختیار کی۔ ملزم ممتاز قادری اس سے پہلے بھی گورنر پنجاب کے حفاظتی دستے میں تعینات رہے تھے۔ ملزم کا رجحان مذہب کی طرف تھا جب وہ پولیس میں بھرتی ہوا تو اس نے داڑھی رکھی تھی جسے ایک سال قبل منڈوا دیا تھا تاہم ان کے ساتھیوں کی طرف سے اس عمل پر مذمت کی گئی جس پر انہوں نے دوبارہ داڑھی رکھ لی تھی۔
خبر کا کوڈ : 49196
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش