0
Wednesday 28 Oct 2015 23:46
ایران داعش کیخلاف بننے والے کسی بھی اتحاد کا ساتھ دے گا

پاکستان اور ایران کا انسداد دہشتگردی کے معاملے پر مزید تعاون بڑھانے پر اتفاق

پاکستان اور ایران کا انسداد دہشتگردی کے معاملے پر مزید تعاون بڑھانے پر اتفاق
اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور ایران نے تجارت، معیشت اور انسداد دہشت گردی میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز سے بدھ کو اسلام آباد میں ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی نے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں سرتاج عزیز نے کہا کہ دونوں ملک خطے کی موجودہ سکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے موجودہ دہشت گردی کے خطرات پر قابو پانے کیلئے قریبی تعاون کریں گے۔ دونوں ملکوں نے مذاکرات کے دوران دفاع، توانائی اور کمیونیکیشن سمیت مختلف شعبوں میں تعاون مضبوط کرنے کیلئے کئی تجاویز پر غور کیا۔ خیال رہے کہ ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل، دفاع اور سکیورٹی پالیسیوں کی نگرانی کرتی ہے۔ علی شمخانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے قریبی اور حکومت کی ایک بااثر شخصیت تصور کئے جاتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق علی شمخانی کے دورے کا مقصد سرحد پر سکیورٹی، انٹیلی جنس کے تبادلے، سکیورٹی تعاون اور ایٹمی پابندیاں اٹھنے کے بعد باہمی تعاون کے امکانات کا جائزہ لینا ہے۔ تہران اور عالمی طاقتوں کے درمیان تاریخی ایٹمی معاہدے کے بعد اسلام آباد امید کر رہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان معطل شدہ گیس پائپ لائن منصوبہ بحال ہو جائے گا۔ اس سے قبل اگست میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے پاکستان کا دورہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ شدت پسندی اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے ساتھ ساتھ معاشی تعاون کا فروغ چاہتا ہے۔

اسلامی جمہوری ایران کی سپریم سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی نے کہا ہے کہ پاکستان کے باہمی تعاون سے گوادر اور چاہ بہار پورٹس کو فعال کرنے پرکام جاری ہے، ایران مسئلہ کشمیر کی کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کی حمایت کرتا ہے۔ اسلام آباد میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ ملاقات میں پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر زور دیں گے، یمن کے مسئلے پر پاکستان کے موقف پر شکر گزار ہیں۔ ایران داعش کے خلاف بننے والے کسی بھی اتحاد کا ساتھ دے گا اور شام کے بحران کے سیاسی حل کی حمایت کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ اسلامی تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور بالخصوص پاکستان کے افغانستان میں قیام امن سے متعلق تعاون کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ پاکستان میں حالیہ زلزلے میں جانی نقصان پر دکھ ہے اور ایران نے حکومت کو ہر طرح کی مدد کی پیشکش بھی کی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردانہ کارروائیوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پاکستان کے ساتھ صوبائی سطح پر، دفاع، مواصلات، معیشت اور سرحدی سکیورٹی کے شعبوں میں تعاون یقینی بنایا جائے گا۔  مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتوں کے ساتھ نیو کلیئر ڈیل سے ایران معاشی طور پر مضبوط ہوگا اور خطے میں معاشی ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ روس کی شام میں مداخلت بہت اہم ہے۔
خبر کا کوڈ : 494340
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش