0
Wednesday 19 Jan 2011 13:17

پاکستان دہشت گردی کو سرکاری پالیسی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے،بھارتی الزام

پاکستان دہشت گردی کو سرکاری پالیسی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے،بھارتی الزام
اسلام آباد،نئی دہلی:اسلام ٹائمز-بھارت نے ایک بار پھر پاکستان پر دہشت گردی کو سرکاری پالیسی کے طور پر استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی یہ حکمت عملی اپنے آپ کو دھوکہ اور شکست دینے کے مترادف ہے، دہشت گردی نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا کیلئے خطرہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار بھارت کی سیکرٹری خارجہ نیروپما راﺅ نے نئی دہلی میں ایشین سکیورٹی چیلنجز کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔ نیروپما راﺅ کا کہنا تھا کہ بھارت کا یہ ہمیشہ سے موقف رہا ہے کہ مستحکم اور خوشحال پاکستان بھارت کے مفاد میں ہے اس لئے پاکستان کو بھارت کے خلاف دہشت گردی کے ریاستی ہتھیار کو ترک کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی دہشت گردی کا مرکز ہمارے پڑوس میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں وہ اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کے انفراسٹرکچر کے خاتمے اور بھارت کے خلاف اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کے وعدوں پر عملدرآمد ممبئی حملوں کے ذمہ داران کو سزا دینے سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کریں گی۔ 
دریں اثناء ترجمان دفتر خارجہ عبدالباسط نے بھارتی سیکرٹری خارجہ کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت دہشت گردی کو پاکستان کے خلاف پراپیگنڈے کے طور پر استعمال کرنا بند کرے، بھوٹان میں ہونے والے دونوں ملکوں کے سیکرٹری خارجہ کی ملاقات سے قبل ماحول کو خراب کرنے سے گریز کیا جائے۔ دریں اثناء انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بار بار درخواست کے باوجود بھارت نے سمجھوتہ ایکسپریس پر کوئی معلومات شیئر نہیں کیں، ہم نے ہر سطح پر دہشت گردی کی ہمیشہ مذمت کی ہے، چاہے وہ ممبئی حملے ہوں یا 9/11 یا واقعہ، افسوس 4 سال گذر گئے بھارت نے سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی، پاکستان دہشت گردی کے سخت خلاف ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عالمی پابندیاں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر اثر انداز نہیں ہوں گی، پاکستان ایران کے جوہری پروگرام کو مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کرنے کا حامی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں طاقت کی سیاست ختم کی جائے اور کوئی پڑوسی ملک افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداحلت نہ کرے، کوئی بھی ملک ہمیں کسی فیصلے پر مجبور نہیں کر سکتا۔
خبر کا کوڈ : 51108
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش