0
Wednesday 10 Feb 2016 01:19

پیپلز پارٹی کے رہنماء و سابق وزیرتعلیم جی بی کیخلاف کرپشن کی تحقیقات کی منظوری نیب کو مل گئی

پیپلز پارٹی کے رہنماء و سابق وزیرتعلیم جی بی کیخلاف کرپشن کی تحقیقات کی منظوری نیب کو مل گئی
اسلام ٹائمز۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وزیرتعلیم گلگت بلتستان و رہنماء پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان علی مدد شیر کے خلاف کارروائی کی منظوری دیدی۔ نیب کی ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت ہوا۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیرتعلیم علی مدد شیر کے خلاف اپنی حیثیت سے بڑھ کر اثاثے بنانے کے الزام کی تحقیقات کے نتیجے میں ایسے شواہد سامنے آگئے جس کے بعد نیب حکام کے لئے ضروری ہوگیا کہ وہ علی مدد شیر کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کرے۔ ذرائع نے بتایا کے علی مدد شیر کے خلاف کرپشن کے شواہد اتنے زیادہ ہیں کہ گلگت کی سطح پر بھی ان کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی جاسکتی تھی، چونکہ اس کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے اور گلگت بلتستان سطح کے ایک سیاستدان ہے، لہٰذا ان کے اوپر ہاتھ ڈالنے کے لئے چیئرمین نیب سے منظوری لینا ضروری سمجھا گیا۔ ادھر ذرائع کے مطابق گلگت میں علی مدد شیر کے خلاف بڑی تعداد میں شکایات موصول ہورہی ہیں۔ انہوں نے بہت سارے لوگوں سے محکمہ تعلیم میں ملازمت کا جھانسہ دے کر رقوم بٹور لی ہے، ان میں کچھ وہ لوگ بھی شامل ہیں جن سے پیسے لے کر ملازمت نہیں دی گئی۔

اس سلسلے میں سابق ڈائیریکٹر ایجوکیشن شاہ مراد نے نیب حکام کو بتایا ہے کہ میں ایک غریب آدمی ہوں میرا رشوت سے تعلق ہی نہیں ہے، تاہم سابق وزیراعلٰی گلگت بلتستان اور وزیر تعلیم علی مدد شیر کے حکم پر میں نے کچھ بھرتیاں کی ہیں۔ میرے لئے ممکن نہیں تھا کہ وزیراعلٰی اور وزیر تعلیم کے تحریری احکامات پرعمل نہ کروں۔ ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیر تعلیم کو پیشکش کی گئی ہے کہ اگر انہوں نے نیب حکام سے تعاون کیا تو ان کی گرفتاری میں چند دن کی تاخیر ہو سکتی ہے، تعاون نہ کرنے کی صورت میں ان کو فوری طور پر گرفتارکیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق علی مدد شیر کے خلاف انکوائری میں سابق ڈائیریکٹرا یجوکیشن شاہ مراد کے اس بیان کو اہمیت دی جارہی ہے جو انہوں نے سابق دورحکومت میں قائم کی گئی انکوائری کمیٹی کے سامنے دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ میں نے جو کچھ بھی کہا علی مدد شیر اور سابق وزیراعلٰی مہدی شاہ کے تحریری اور زبانی حکم پر کیا۔ واضح رہے شاہ مراد پر غیرقانونی بھرتیوں کا الزام تھا اور انہیں سابق دور میں جبری ریٹائرڈ کیا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 519631
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش