0
Thursday 14 Apr 2016 17:58
عزاداری ہمارا بنیادی شہری حق ہے، اس پر ضلع اور صوبہ بندیاں مسترد کرتے ہیں

مذہبی ہم آہنگی کی فضا کو خراب کرنیوالے اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں، علامہ عارف واحدی

عزاداری سیدالشہداء اسلامی شعائر اور مسلمہ مذہبی رسم ہے، قرآن کی نظر سے شعائر اسلامی کی تعظیم لازمی ہے
مذہبی ہم آہنگی کی فضا کو خراب کرنیوالے اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں، علامہ عارف واحدی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پنجاب کے زیراہتمام تحفظ عزاداری کانفرنس میں زور دیا گیا کہ ملک میں اتحاد بین المسلمین کی فضا کو برقرار رکھنا استحکام پاکستان اور اتحاد امت کی ضمانت ہے، شیعہ سنی اتحاد کے فروغ کی حمایت کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ دہشتگردی اور فرقہ وارانہ فساد پیدا کرنیوالے شرپسند اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں، ملکی قوانین کے مطابق ان کا محاسبہ کیا جائے۔ جامعۃ النجف ڈسکہ میں ہونیوالی کانفرنس سے اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی، صوبائی صدر علامہ سبطین حیدر سبزواری، مولانا اشتیاق کاظمی، مولانا زمان حسین الحسینی، شیخ نصیر حسین، مولانا مرزا حسین، علی ناصر تلہاڑا، نعلین عباس، ساجد حسین رکن اور دیگر نے اظہار کرتے ہوئے عزاداری میں رکاوٹوں کی مذمت کی۔ کانفرنس میں حوزہ علمیہ نجف اشرف کے مرجع تقلید آیت اللہ حافظ بشیر حسین نجفی کا پیغام بھی پڑھا گیا۔

کانفرنس کے اعلامیہ میں ملی یکجہتی کونسل کے ضابطہ اخلاق کو مجموعی طور پر قومی سوچ کی عکاسی قرار دیتے ہوئے اس کی حمایت کا اعادہ کیا گیا اور یہ واضح کیا گیا کہ مجالس عزا تبلیغ دین اور مقاصد تحریک کربلا کے فروغ کا پلیٹ فارم ہے، اس کے تقدس کا خیال رکھا جائے نیز کسی بھی مسلک و مکتب پر تنقید کی بجائے، اپنا مسلک چھوڑو نہیں، کسی کے مسلک کو چھیڑو نہیں، کے فارمولے پر عمل کرتے ہوئے حقیقی اسلام محمدی کو فروغ دیا جائے۔ تحفظ عزاداری کانفرنس سے خطاب میں علامہ عارف حسین واحدی نے کہا کہ اتحاد امت وقت کا تقاضا ہے، مذہبی ہم آہنگی کی فضا کو خراب کرنیوالے اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں، مساجد اور امام بارگاہیں وحدت و اتحاد کے مراکز ہیں، مذہبی اجتماعات کا ماحول ایسا ہونا چاہیے کہ دوسرے فرقے کا پیروکار شرکت سے خوف محسوس نہ کرے، ایک ہی امام کے پیچھے نماز ادا کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ کربلا درسگاہ، شہری آزادیوں اور اسلام کے نفاذ کی تحریک ہے، عزاداری اس کی تبلیغ کا بہترین ذریعہ ہے، اس کا پہلے سے زیادہ شان و شوکت سے اہتمام کیا جائے، عزاداری ہمارا بنیادی شہری حق ہے، اس پر ضلع بندیاں اور صوبہ بندیاں مسترد کرتے ہیں، سنگینوں کے سائے اور خوف کے ماحول میں عزاداری قبول نہیں، دہشتگردی کو ختم کریں، عزاداری کو محدود کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اہل تشیع نے دہشتگردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، شہداء کی قربانیاں پیش کیں، مگر ملکی اور قومی سلامتی پر کوئی آنچ نہیں آنے دی، اتحاد امت کو مضبوط کیا۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں، چند خریدے ہوئے بازاری لوگوں نے مذہبی انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے نام پر انارکی، دہشتگردی اور بدامنی پھیلائی، فتویٰ ساز فیکٹریاں پیدا کی گئیں اور شخصی نظریات کو اسلام بنا کر پیش کرنے کی سازش کی۔ علامہ عارف واحدی نے کہا کہ عزاداری کے تحفظ کی پیش بندی کر لی گئی ہے، کسی بھی جلوس اور مجلس میں رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ فورتھ شیڈول ظالمانہ ہے، جو پولیس کی طرف سے اپنے مخالفین کیخلاف استعمال کیا جا رہا ہے، اسے ختم کیا جائے، گرفتاریاں پرامن شہریوں کی بجائے دہشتگردوں کی ہونی چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری ہمارے ایمان کا حصہ اور عقیدہ ہے، اس کا ہر صورت تحفظ کریں گے۔ ذاکرین رہنماوں نے کہا کہ عزاداری کے تحفظ اور فروغ کی جدوجہد میں وہ علامہ ساجد علی نقوی کے ہراول دستے کے سپاہی ہوں گے، علماء سرپرستی اور رہنمائی کریں۔ کانفرنس میں گذشتہ ایام ہائے محرم اور صفر میں علماء، ذاکرین اور خطبا پر رہائشی ضلع سے باہر مجالس پڑھنے پر غیر آئینی اور غیر قانونی پابندی کو مذہبی اور شہری آزادیوں میں مداخلت قرار دیا گیا، نیز روایتی مجالس عزا میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی ناپاک جسارت، بانیان مجالس کیخلاف مقدمات اور پرامن شہریوں کو محض دہشتگرد گروہ سے بیلنس کرنے کیلئے فورتھ شیڈول میں رکھنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

کانفرنس میں مجالس اور جلوس ہائے عزا کے انعقاد میں حکومتی اور ریاستی بندشوں کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ عزاداری سیدالشہداء اسلامی شعائر اور مسلمہ مذہبی رسم ہے، قرآن کی نظر سے شعائر اسلامی کی تعظیم لازمی ہے، اس پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں، گذشتہ سال حکومتی رویے پر ملت جعفریہ میں پائی جانیوالی بے چینی اور حساسیت کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ عزاداری کے تحفظ کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، اس راہ میں ناجائز مقدمات سمیت ہر قسم کی مشکلات کیلئے تیار ہیں۔

ذاکرین اور خطباء نے واضح کیا کہ منبر حسینی سے عزاداری کی آڑ میں کسی بھی مذہب و مسلک کے مقدسات کو چھیڑنے کی اجازت نہیں د ی جائے گی، اور اپنی مجالس اور محافل میں فضائل، مسائل اور مصائب اہل بیت ؑپر فوکس رکھیں گے، تاکہ کسی بھی طبقے کی دل آزاری کئے بغیر قرآن و سنت اور تعلیمات اہل بیت علیہم السلام کی روشنی میں قوم و ملت کی بھرپور ہدایت و تربیت کی جا سکے۔ کانفرنس میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے حکومت اور افواج پاکستان کی کاوشوں کی حمایت کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ نیشنل ایکشن پلان کو مراسم عزاداری میں رکاوٹیں ڈال کر اسے متنازع نہ بنایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 533397
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش