0
Thursday 28 Apr 2016 15:08

کراچی میں امریکی فنڈز سے 2 ہزار سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا منصوبہ ختم

کراچی میں امریکی فنڈز سے 2 ہزار سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا منصوبہ ختم
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں سیکیورٹی کیلئے 2 ہزار کلوز سرکٹ کیمرے نصب کرنے کا منصوبہ سندھ پولیس کے حکام کی عدم دلچسپی کے باعث ختم کر دیا گیا، منصوبے پر تقریباً 2 ارب روپے کی لاگت آتی، منصوبے کے تحت امریکا ایک ارب 20 کروڑ روپے کے فنڈ فراہم کرتا، کراچی کا ویسٹ زون خصوصی طور پر کور کرنا تھا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا منصوبہ ختم کر دیا گیا، امریکا منصوبے میں ایک ارب 20 کروڑ روپے فراہم کرتا، جس کے تحت 2000 کیمرے شہر کے منتخب کردہ 400 مقامات پر نصب کئے جانے تھے، اس سلسلے میں سال 2013ء میں کراچی آپریشن کے آغاز کے بعد اس حوالے سے باقاعدہ ٹینڈر جاری کیا گیا، جس میں تمام تر قانونی ضابطے پورے کئے گئے، اور اس حوالے سے سینٹرل پولیس آفس (سی پی او) کی عمارت کے سیکنڈ فلور پر کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر بنایا گیا، جہاں اب تک کروڑوں روپے کا سامان بھی پہنچایا جا چکا ہے۔ منصوبہ دسمبر 2015 میں مکمل ہونا تھا لیکن سندھ پولیس کے حکام کی عدم دلچسپی کے باعث منصوبہ مکمل نہ ہوسکا۔

امریکی حکام نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو خط ارسال کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ منصوبے کے تحت دسمبر 2015ء میں چونکہ منصوبے پر عملدرآمد کی مقررہ مدت پوری ہو رہی تھی، جس میں سندھ پولیس نے توسیع کی درخواست کی، ملاقات میں امریکی حکام اور آئی جی سندھ کے درمیان منصوبے کی تکمیل میں آنے والے تعطل سے متعلق تفصیلی بات چیت بھی کی گئی، لیکن اب اس میں مزید توسیع نہیں کی جا سکتی، لہٰذا اب اس خط کو منصوبے کے اختتام کا آفیشل نوٹیفکیشن تصور کیا جائے۔ منصوبے کے تحت لگائے جانے والے 2000 کیمروں کے ذریعے جہاں شہر کے دیگر علاقوں میں سرویلنس کی جاتی، تو وہیں ویسٹ زون میں بھی کیمرے نصب کئے جانے تھے، ویسٹ زون میں اورنگی ٹاؤن، منگھوپیر، بلدیہ ٹاؤن، اتحاد ٹاؤن اور متصل علاقے ہیں، یہ علاقے جرائم پیشہ افراد کے علاوہ کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے بھی گڑھ سمجھے جاتے ہیں، اور اگر یہ علاقے بھی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹر کئے جاتے، تو یقینا جرائم کی شرح میں کمی لائی جا سکتی تھی۔
خبر کا کوڈ : 535688
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش