0
Friday 22 May 2009 12:01

گیلاد شالیت کو اٹالین شہریت دینے پر فلسطینی حکومت کا شدید احتجاج

گیلاد شالیت کو اٹالین شہریت دینے پر فلسطینی حکومت کا شدید احتجاج
فلسطینی وزارت امور اسیران نے اٹلی کی حکومت کی جانب سے حماس کے ہاں قید صہیونی فوجی گیلاد شالیت کو شہریت دینے کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کے اقدامات عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور جنگی جرائم کی حوصلہ افزائی ہے۔ غزہ میں محکمہ اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کی حمایت کر کے ظلم کی مرتکب ہو رہی ہے۔ عالمی سطح پر فلسطینی عوام کے ساتھ انصاف کا سلوک نہیں کیا جاتا جس کے باعث اسرائیل کو فلسطینی عوام کے خلاف جنگی جرائم کا موقع مل رہا ہے۔ اٹلی کی جانب سے اسرائیلی جیلوں میں قید گیارہ ہزار فلسطینیوں کے حقوق اور مسائل کو نظر انداز کر کے یہودی فوجی کو شہریت دینے کا فیصلہ نہایت افسوسناک، غیر منصفانہ اور اٹلی کی جانب دارانہ سوچ کا مظہر ہے۔ اسرائیلی مظالم اور فلسطینی عوام کے جان و مال کی یہودیوں کے ہاتھوں پامالی پر دنیا نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اٹلی کی جانب سے گیلاد شالیت کو شہریت دینے کا فیصلہ پوپ وٹیکن کے دورہ فلسطین کے دوران گیلاد کے خاندان سے ملاقات کا نتیجہ ہے۔ عیسائی مذہبی پیشوا نے حال ہی میں مقبوضہ فلسطین کے دورے کے دوران گیلاد کے والدین سے ملاقات میں ان کے بیٹے کی رہائی کے لیے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی تھی۔ پوپ نے اپنے دورے کے دوران صرف گیلاد شالیت کے والدین سے ملاقات کو مناسب سمجھا اور گیارہ ہزار فلسطینی قیدیوں میں سے کسی ایک کے اہل خانہ کو اس لائق نہ سمجھا کہ وہ بھی آزاد زندگی گزارنے کا حق رکھتے ہیں۔ فلسطینی وزارت اسیران نے اپنے بیان میں کہا کہ امن، انصاف، جمہوریت اور انسانی حقوق کی دعوے دار عالمی برادری نے اسرائیل کے لیے جنگی جرائم کے ارتکاب کے تمام دروازے کھول رکھے ہیں۔ نہ صرف مشرق وسطیٰ میں بلکہ پوری دنیا میں اس وقت تک امن قائم نہیں ہو سکتا جب تک مظلوم کو اس کا حق ظالم سے بزور قوت چھین کر نہ دیا جائے اور ظالم سے اس کے جرائم کا حساب نہ لیا جائے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسی طرح کا ایک اقدام چند ماہ قبل فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے میئر "کلود جاسکوین" نے کیا۔ جاسکوین نے گیلاد شالیت کو پیرس کی شہریت دینے کے ساتھ ساتھ اسے پیرس بلدیہ کا تمغہ بھی دیا۔ (پیرس بلدیہ کا تمغہ فرانس کا سب سے بڑا اعزازی تمغہ سمجھا جاتا ہے)۔ فرانس کی جانب سے گیلاد شالیت کو دیا گیا تمغہ اس کے جنگی جرائم اور نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کااعزاز دینے کے مترادف ہے۔ دنیا اسرائیلیوں کو فلسطینی عوام کے حقوق کی پامالی اور مظالم پر تمغوں سے نواز رہی ہے اور امن کی بھی توقع رکتھی ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ اس طرح کے اقدامات ان ممالک کی طرف سے کیے جارہے ہیں جو خود کو جمہوریت اور انسانی حقوق کے علمبردار قرار دیتے ہیں۔ بیان میں عالمی برادری کی طرف سے فلسطینیوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی ختم کرنے اور مسائل کو انصاف کے ترازو میں تولنے کا مطالبہ کیا گیا اور کہا گیا کہ عالمی برادری جنگی مجرموں کی حوصلہ افزائی کے بجائے ان سے انسانی حقوق کی پامالی کا حساب لے۔
خبر کا کوڈ : 5433
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش