0
Thursday 8 Sep 2016 11:22

ایرانی بحری جہاز سے آمنا سامنا، امریکی جہاز پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگیا

ایرانی بحری جہاز سے آمنا سامنا، امریکی جہاز پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگیا
اسلام ٹائمز۔ ایران کی پاسداران انقلاب کا ایک بحری جہاز خلیج فارس میں نزدیک آجانے کے بعد امریکا کے ایک فوجی جہاز نے اپنا راستہ تبدیل کرلیا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق ایرانی بحری جہاز اور امریکی جہاز کے درمیان ایک سو گز سے بھی کم فاصلہ رہ گیا تھا جسکے بعد امریکی جہاز کو اپنا راستہ تبدیل کرنا پڑا ہے۔
پینٹاگون کے ترجمان کیپٹن جیف ڈیوس نے کہا کہ ایران کی پاسداران انقلاب گارڈز کی فاسٹ اٹیک کشتیاں یو ایس ایس فائربولٹ کی جانب بڑھیں۔ انھوں نے مزید بتایا کہ ان ساتوں ایرانی کشتیوں نے اپنی مشین گنوں کے اوپر سے کوّر اتارے ہوئے تھے تاہم ان کا رخ امریکی کشتی کی جانب نہیں تھا۔  ترجمان کے مطابق ’تین کشتیاں امریکی جہاز کے بہت قریب پہنچیں اور 500 گز کے فاصلے پر رہتے ہوئے اس کا پیچھا کیا۔
امریکی اور ایرانی بحری جہازوں کے ٹاکرے کا یہ تازہ واقعہ گزشتہ روز پیش آیا ہے۔ امریکی محکمہ دفاع کے دو عہدے داروں نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ایرانی جہاز تیرتا ہوا یو ایس ایس فائر بولٹ کے بالکل سامنے آ گیا تھا، جس سے 174 فٹ لمبے جہاز کو غیرمحفوظ اور غیر پیشہ ورانہ انداز میں اپنا راستہ تبدیل کرنا پڑا ہے۔
بالکل اسی طرح کا واقعہ اگست میں بھی پیش آیا تھا جب پاسداران انقلاب اسلامی کے چار جہاز آبنائے ہرمز کے علاقے میں تیزی سے امریکا کے ایک ڈسٹرائیر کے نزدیک آگئے تھے اور انھوں نے، امریکی عہدے داروں کے بہ قول، اس امریکی بحری جہاز کو ہراساں کیا تھا۔
خیال رہے، ایران نے 12 جنوری کو امریکی بحریہ کے بارہ سیلروں کو بھی اس بنا پر حراست میں لے لیا تھا کہ ان کی کشتیاں مبینہ طور پر غلطی کی وجہ سے ایران کی آبی حدود میں داخل ہوگئی تھیں۔
دوسری جانب امریکی فوج آبنائے ہرمز ایسے آبی راستوں میں ایران کے رویے کے بارے میں تشویش کا اظہار کررہی ہے۔ امریکی فوج کا یہ بھی کہنا ہے کہ گذشتہ سال جولائی میں چھے بڑی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کے باوجود ایران کے رویّے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 566109
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش