0
Wednesday 9 Nov 2016 20:44

تصادم کی پالیسی پر یقین نہیں کرتے، امن و امان کے حوالے سے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، علامہ ناظر عباس تقوی

تصادم کی پالیسی پر یقین نہیں کرتے، امن و امان کے حوالے سے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، علامہ ناظر عباس تقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل صوبہ سندھ کے صدر علامہ ناظر عباس تقوی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں شیعہ و سنی کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے بلکہ شیعہ اور سنی دونوں میں مثالی اتحاد موجود ہے، شہر کراچی کی موجودہ صورتحال پر یہ تاثر دینا کہ شہر میں فرقہ واریت ہو رہی ہے، ہم اس کی نفی کرتے ہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہونے والی حالیہ ٹارگٹ کلنگ پاکستان میں جاری دہشت گردی کا تسلسل ہے اور شہر کراچی کو ایک بار پھر انارکی کی طرف دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہم عوام سے پُرامن رہنے کی اپیل کرتے ہیں اور کوئی بھی ایسا اقدام جس سے تیسری قوتیں فائدہ اُٹھائیں، ہم اُس سے روکتے ہیں، اس طرح کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شیعہ علماء کونسل نے پہلے بھی اپنا مثبت کردار ادا کیا ہے اور آئندہ بھی اس سلسلے کو جاری رکھا جائے گا، ہم تصادم کی پالیسی پر یقین نہیں کرتے، امن و امان کے حوالے سے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ علامہ ناظر عباس تقوی نے مزید کہا کہ حکومت اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرے اور ہر وہ دہشت گرد گروہ جو عوام کو بے گناہ نشانہ بنا رہے ہیں، اُن کے خلاف قانونی کارروائی کرکے عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، ہم حکومت کو متوجہ کرتے ہیں کہ بیلنس پالیسی کے بجائے حقیقت پر مبنی ٹھوس اقدامات کرے اور گرفتار دہشت گردوں کے خلاف عوام کو حقائق سے آگاہ کریں، چہلم امام حسین نزدیک ہے، لہذا پورے سندھ میں فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کئے جائیں، تاکہ عزادار اطمینان کے ساتھ مراسم عزاداری کو ادا کرسکیں۔
خبر کا کوڈ : 582386
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش