0
Friday 11 Nov 2016 01:41

سندھ کے مسائل کے پیش نظر صوبے کو ایک پر جوش اور نوجوان گورنر کی ضرورت تھی، فردوس شمیم نقوی

سندھ کے مسائل کے پیش نظر صوبے کو ایک پر جوش اور نوجوان گورنر کی ضرورت تھی، فردوس شمیم نقوی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کراچی ریجن کے صدر فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ایک نااہل ادارہ ہے، جس میں بے تحاشہ گھوسٹ ملازمین بھرتی کئے ہوئے ہیں جو صرف ایم کیو ایم کے لئے کام کرتے ہیں، ادارے کو چلانے کے لئے کوئی قابل افسران نہیں ہیں، ادارے میں بے انتہا کرپشن ہونے کے باعث ادارہ مفلوج ہوکر رہ گیا ہے، کرپشن اور نااہلی کے اس نظام پر اب بھروسہ نہیں کیا جا سکتا، 2005ء کے بعد سے اب تک واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی ویب سائٹ پر بیلنس شیٹ شائع نہیں کی گئی، واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے چیئرمین اور دیگر بورڈ ممبران اس کارکردگی پر کیوں خاموش ہیں۔ یہ باتیں انہوں نے پارٹی سیکریٹریٹ ’’انصاف ہاؤس‘‘ نرسری میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ فردوس شمیم نقوی نے مزید کہا کہ کراچی کے شہری اب واٹر ٹینکرز سے تنگ آ چکے ہیں، پانی ایک بنیادی ضرورت ہے، شہر کی آبادی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور پانی کی قلت اپنی جگہ قائم ہے، اگر یہی حال رہا تو کچھ عرصے بعد کراچی بھی تھر جیسا منظر پیش کرے گا۔

نہوں نے کہا کہ حکومت وقت تمام مسائل سے آگاہ ہے لیکن بہتری کے لئے کوئی عملی اقدامات نہیں کر رہی، شہر میں کھلے نالے اور سیوریج کی لائنیں کچرے سے بھری پڑہی ہیں، جس کے باعث آئے دن بچوں کے نالوں میں گرنے کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں، کراچی میں پانی کا مسئلہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کی نا اہلی کے باعث بڑھتا جا رہا ہے، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کی ملی بھگت سے مخصوص علاقوں میں پانی فراہم کیا جارہا ہے، آج بھی شہر میں پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے گورنر سندھ کے حوالے سے کہا کہ سعید الزمان صدیقی انتہائی شریف النفس اور قابل عزت شخص ہیں لیکن سندھ کے مسائل کے پیش نظر صوبے کو ایک پر جوش اور نوجوان گورنر کی ضرورت تھی، ہمیں ڈر ہے کہ سندھ دوبارہ پیچھے نہ رہ جائے۔ ایک سوال کے جواب میں فردوس نقوی نے کہا کہ مصطفی کمال اور سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کو ایک دوسرے پر لگائے گئے الزامات کی صفائی پیش کرنی ہوگی، جب تک عشرت العباد اپنے آپ کو الزامات سے کلیئر نہ کریں اس وقت تک بیرونی ملک نہیں جانا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 582811
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش