0
Wednesday 11 Jan 2017 17:28

کراچی سرکلر ریلوے کی زمین پر سے تجاوزات ہٹانے کا کام شروع کرنیکی ہدایات

کراچی سرکلر ریلوے کی زمین پر سے تجاوزات ہٹانے کا کام شروع کرنیکی ہدایات
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کمشنر کراچی سے سرکلر ریلوے کی زمینوں پر تجاوزات کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ایک ہفتے بعد تجاوزات کو ہٹانے کا کام شروع کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سندھ سیکریٹریٹ میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت کراچی سرکلر ریلوے سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں وزیر ٹرانسپورٹ سندھ ناصر حسین شاہ اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی۔ اس موقع پر ڈی ایس ریلوے نے بریفنگ میں بتایا کہ کراچی سرکلر ریلوے کی لمبائی 360 کلومیٹر ہے، جس میں 67 کلومیٹر پر تجاوزات قائم ہیں، اس دوران 5 ہزار 6 سو سے زائد مکانات گرانے پڑیں گے، جبکہ ان مکانات کے علاوہ تقریباً 3 ہزار دیگر تعمیرات بھی ہیں، اورنگ نالے سے ناظم آباد تک ڈیڑھ ایکڑ، جبکہ ناظم آباد سے لیاقت آباد تک ڈھائی ایکڑ سے زائد زمین پر قبضہ ہے، اس کے علاوہ لیاقت آباد سے گیلانی اسٹیشن گلشنِ اقبال تک سوا 3 ایکڑ زمین اور جامعہ اردو سے کراچی یونیورسٹی تک سوا 4 ایکڑ زمین پر قبضہ ہے۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے پر قائم تجاوزات کو ہرحال میں ہٹانا ہوگا، سپریم کورٹ نے بھی تجاوزات کے خاتمے کا حکم دیا ہے، جبکہ کراچی سرکلر ریلوے کو سی پیک میں شامل کیا جا چکا ہے اور جوائنٹ کمیٹی نے 3 ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے کی فزیبلٹی مانگی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی کو ڈپٹی کمشنرز کے ساتھ تجاوزات کا معائنہ اور شہر کے تمام ڈپٹی کمشنرز سے اجلاس کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کمشنر کراچی سے سرکلر ریلوے کی زمینوں پر تجاوزات کی رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کرلی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام ڈپٹی کمشنرز اپنے علاقوں سے تجاوزات کے خاتمے کا پلان بنائیں اور ایک ہفتے بعد تجاوزات کو ہٹانے کا کام شروع کروائیں۔
خبر کا کوڈ : 599164
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش