0
Monday 16 Jan 2017 17:05

پشاور میں کریک ڈائون، ساڑھے 3 ہزار غیر قانونی رکشے بند

پشاور میں کریک ڈائون، ساڑھے 3 ہزار غیر قانونی رکشے بند
اسلام ٹائمز۔ پشاور میں غیر قانونی طور پر چلنے والے رکشوں کی تعداد ایک لاکھ تک پہنچ گئی ہے، جس میں ایک ہی رجسٹریشن نمبر پر پانچ سے دس آٹو رکشے چل رہے ہیں، انہی شکایات پر بغیر پرمٹ اور دیگر صوبوں و اضلاع سے آئے ہوئے غیر رجسٹرڈ آٹو رکشوں کے خلاف ٹریفک پولیس نے کریک ڈاؤن شروع کر دیا۔ چار دنوں میں ساڑھے تین ہزار رکشوں کو ٹرمینل میں بند کرکے جرمانے کر دیئے گئے ہیں، ٹریفک پولیس نے کریک ڈاؤن کے نتیجے میں پشاور سے نان رجسٹرڈ اور غیر قانونی رکشے غائب ہونے کا دعویٰ کیا ہے، جبکہ رکشہ ڈرائیور یونین نے بھی ٹریفک پولیس کے آپریشن کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ ایس ایس پی ٹریفک پشاور صادق بلوچ نے عوامی شکایات پر ٹریفک پولیس کے افسران کی ٹیمیں تشکیل دیں، جن میں ایس پی سٹی امیر محمد خان اور ڈی ایس پی سٹی پیر جوہر شاہ کو اندرون شہر، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر رحیم حسین کو دلہ زاک روڈ، جی ٹی روڈ، چارسدہ روڈ سمیت دیگر علاقے حوالے کر دیئے، جنہوں نے ایس ایچ او ٹریفک خالد اور پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ آپریشن کرکے 3539 رکشوں کو چالان کرکے 397 ایسے رکشوں کو ٹرمینل میں بند کر دیا، جن کے پاس پرمٹ اور رجسٹریشن و لائسنس تک نہیں تھے، اکثریت ایک ہی نمبر پلیٹ پر دو دو رکشے چل رہے تھے۔

پشاور کی رکشہ یونین کے راہنماؤں حاجی باز محمد، امان اللہ اور عزت خان نے بتایا کہ پشاور میں ٹریفک کے ہجوم میں بے تحاشا اضافہ ہوگیا تھا، ایسے میں دیگر صوبوں سے دھڑا دھڑ رکشوں کی آمد جاری تھی۔ ٹریفک پولیس کے کریک ڈاؤن سے رش میں کمی آئے گی اور ہم ٹریفک پولیس کے اس آپریشن کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔ ایس ایس پی ٹریفک پشاور صادق بلوچ نے کہا ہے کہ پشاور میں بغیر پرمٹ اور دیگر صوبوں و اضلاع سے آئے ہوئے رکشوں کے خلاف آپریشن کامیابی سے جاری ہے اور اس میں کسی سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ مذکورہ آپریشن عوام، تاجر برادری اور رکشہ یونینز کے ساتھ اجلاس کے بعد شروع کیا گیا۔ اس آپریشن کے بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں، اندرون شہر اور جی ٹی روڈ پر ٹریفک کے ہجوم میں نمایاں کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 600619
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش