0
Monday 21 Mar 2011 00:56

آ ج معاشرے میں ا نقلاب کی بات وہ کر رہے ہیں جن کے خلاف خود انقلاب آنا ضروری ہے۔ سید منور حسن

آ ج معاشرے میں ا نقلاب کی بات وہ کر رہے ہیں جن کے خلاف خود انقلاب آنا ضروری ہے۔ سید منور حسن
کراچی:اسلام ٹائمز۔جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ آج معاشرے میں انقلاب کی بات وہ کر رہے ہیں،جن کے رویوں اور فکرو فلسفے کی وجہ سے خود ان کے خلاف انقلاب آنا چاہیے۔ ہمارا انقلاب سوچ اور فکرکا،زندگی کی ترجیحات کا اور ظاہر و باطن کا انقلاب ہے جو فرد سے معاشرے کی طرف سرائیت کرتا ہے۔ دینی مدارس کے نصاب میں تبدیلی کی باتیں ایک سازشی عنوان ہے اور تبدیلی نیک شگون نہیں ہو گی۔ جماعت اسلامی اصلاً ایک دینی اور علمی تحریک ہے، کارکنان فہم انقلاب کو عام افراد تک پہنچائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں مولانا ڈاکٹر فقیر حسین حجازی کے اعزاز میں منعقدہ تقریب پذیرائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے امیر جماعت اسلامی کراچی محمد حسین محنتی، ڈاکٹر احسان الحق، مولانا فقیر حسین حجازی اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔
سید منور حسن نے کہا کہ ا نقلاب کی بات وہ کرہے ہیں جن کے خلاف خود انقلاب آنا ضروری ہے اور انہیں بڑے مواقع اور سہولتیں میسر ہیں، میڈیا اور آئی ایس آئی کی مدد بھی حاصل ہے جب کہ حکومت بھی ان کی پشتیبان ہے۔ مگر ہماری کمزوری یہ ہے کہ ہم انقلاب کو از سر نو بیان نہیں کرپا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غلبہ دین اور اقامت دین کی تحریکوں سے ہی دین کا حوالہ مضبوط ہوتا ہے۔ اس دور کے فتنوں اور طاغوت سے واقفیت ناگزیر ہے۔ آج جب منکرا ت اور فتنوں کی بات کی جائے تو کہا جاتا ہے کہ یہ سیاسی باتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولا نا مودودی نے اردو زبان میں دین کو کافی و شافی طور پر بیان کردیا۔ پچھلے 50سالوں میں سید قطب اور اخوان المسلمون کے جید علما سمیت دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں نے سب سے زیادہ مولانا مودودی کے لٹریچر سے استفادہ کیا۔
محمد حسین محنتی نے کہا کہ وہ علوم اور مسائل جو وقت کے بڑے چیلنجز ہیں ان پر کام کرنا وقت کی بڑی ضرورت ہے، مولانا فقیر حجازی نے ایک مشکل ہدف کو پورا کیا ہے جس پر وہ خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ مولانا ڈاکٹر فقیر حسین نے کہا کہ عربی زبان پر ہمیں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ غیر مسلموں نے مسلمانوں کے علم سے سیاسی فائدہ اٹھایا۔
خبر کا کوڈ : 60683
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش