0
Saturday 13 Jun 2009 13:37

سوات میں چھاؤنی فوجیوں کے لئے مالی مراعات کا اعلان، صدر زرداری کا قوم سے خطاب

انتہا پسندوں سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ، ختم کر کے دم لینگے ، زرداری
سوات میں چھاؤنی فوجیوں کے لئے مالی مراعات کا اعلان، صدر زرداری کا قوم سے خطاب
 اسلام آباد:صدر آصف علی زرداری نے اعلان کیا کہ دیرپا اور پائیدار امن کے لئے سوات میں فوجی چھاؤنی بنائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں پے کمیشن کی رپورٹ آنے پر بڑھائی جائیں گی۔ دہشتگردوں کیخلاف جنگ ہر قیمت پر جیتنی ہے،طالبان نے ڈاکٹر نعیمی سمیت بے شمار بے گناہوں کو شہید کیا ،انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ ہر صورت میں جیتنی ہے ،انہوں نے کہا کہ میں بے گھر ہونے والے بہن اور بھائیوں کو سلام پیش کرتا ہوں ،تفصیلات کے مطابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے قوم سے خطاب کے دوران کہا کہ ہمارے بہادر فوجی پاکستان کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں ،پوری قوم دہشتگردوں کے خلاف اٹھ کھڑ ی ہوئی ہے، یہ لوگ اپنے آپ کو طالبان کہتے ہیں لیکن یہ علم کے طالبان نہیں ہیں ، یہ معصوم لوگوں کو ذبح کرتے ہیں ، مسجدوں کو بموں سے اڑاتے ہیں، اسکولوں کو تباہ کرتے ہیں،قبروں کی بے حرمتی کرتے ہیں ،یہ وہ لوگ ہیں جو ڈاکٹروں کو اس لئے قتل کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلاتے ہیں ، یہ لوگوں کو ڈرا کر ملک کے اداروں پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں ، یہ دہشتگرد ہیں ، یہ ظالم ہیں ، انہوں نے آج ممتاز عالم دین ڈاکٹر سرفراز نعیمی کو شہید کیا،نوشہرہ میں مسجد پر بم حملہ کیا،پشاور کے بڑے ہوٹل میں 20 افراد کو شہید کیا۔ 18اکتوبر کو جب بی بی پاکستان آئیں تو انہوں نے دو سو بے گناہوں کو شہید کیا، 27دسمبر کو لیاقت باغ میں انہوں نے بی بی کو اس وقت شہید کیا جب انہوں نے انہیں للکارتے ہوئے کہا تھا کہ ہم ان کا مقابلہ کریں گے،انہوں نے کہا کہ آج بچہ بچہ ان کو پہچان چکا ہے ، ان لوگوں نے فوج کے جوانوں اور افسروں کو شہید کیا، ہم اس جنگ کو آخری حد تک جاری رکھیں گے ، اسے پارلیمنٹ ، سیاسی پارٹیوں اور عوام کی حمایت حاصل ہے، اس جنگ میں فوج ، پولیس اور سیکورٹی فورسز کے دیگر اداروں کے افسر اور جوان شہید ہوئے لیکن ان کے حوصلے بلند ہیں، میں ان کے دکھ سے آگاہ ہوں ، فوج کے افسروں اور جوانوں نے اپنی جانوں کی قیمت دی ،ان کی قربانی کی قیمت کوئی ادا نہیں کر سکتا،میں فورسز کے افسروں کی تنخواہوں میں ایک ماہ کی تنخواہ کے برابر الاؤنس کا اعلان کرتا ہوں ، جو فوجی میدان جنگ میں ہیں انہیں فوری پر جبکہ دیگر کو جنوری سے یہ اضافہ ملے گا۔مجھے پے کمیشن کی رپوٹ کا انتظار ہے جب یہ رپورٹ موصول ہو جائے گی تو تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ دیرپا اور مستقل امن کیلئے سوات میں فوجی چھاؤنی بنائی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ میں بے گھر ہونے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ متاثرین سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہم انہیں باعزت طریقے سے واپس بھیجیں گے، بے گھر ہونے والے افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ہمیں یقین ہے کہ ایک نئی صبح ضرور طلوع ہوگی اور ہم یہ صبح ضرور دیکھیں گے ،فتح انشاء اللہ عوام کی ہوگی۔دریں اثناء صدر کے خطاب پر رد عمل کا اظہا رکرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ صدر کا خطاب قوم کی امنگوں کا آئینہ دار ہے انہوں نے کہاکہ صدر کے مدلل بصیرت افروز اور جامع خطاب کے نتیجے میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں ایک نیا ولولہ اور جذبہ پیدا ہو گا۔انہوں نے کہاکہ سوات میں چھاؤنی کے قیام کا اعلان خوش آئند ہے۔ 
 انتہا پسندوں سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ، ختم کر کے دم لینگے ، زرداری
اسلام آباد : صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ شر پسندوں اور انتہا پسندوں سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا، دہشت گردی کو شکست دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک ہرجگہ ان کا پیچھا کرینگے، سوات آپریشن بہت جلد کامیابی سے مکمل کرلیا جائیگا اور شدت پسندوں کو عوام اور فوج کی حمایت سے شکست دی جائیگی، متاثرین مالاکنڈ کی جلد اپنے گھروں میں واپسی کو یقینی بنایا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز ایوان صدر میں امن و امان ، سوات آپریشن اور متاثرین کی بحالی کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی ، آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی، وفاقی وزراء اور دیگر حکام شریک تھے۔ اجلاس میں ملک میں امن و امان کی
صورتحال، دہشتگردی کے واقعات کی روک تھام، متاثرین مالاکنڈ کی واپسی اور سوات آپریشن کے حوالے سے مختلف امور پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ حکومت دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائیوں سے متزلزل نہیں ہوگی۔ انتہا پسندوں اور شر پسندوں سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کو شکست دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔دہشتگردوں کے مکمل خاتمے تک ہر جگہ ان کا پیچھا کرینگے۔ صدر نے کہا کہ حکومت دہشتگردوں کا مکمل صفایا کریگی اور کسی کو عوام کے جان و مال کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ سوات آپریشن جلد کامیابی سے مکمل کیا جائیگا اور متاثرین مالاکنڈ کی باعزت ان کے گھروں کو واپسی کو جلد یقینی بنایا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت متاثرین کی امداد اور بحالی کیلئے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ بعدازاں صدر مملکت آصف علی زرداری سے پاک فوج کے سربراہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے جمعہ کو ایوان صدر میں اہم ملاقات کی ملاقات میں پاکستان کی داخلی سلامتی، سیکورٹی ، مالا کنڈ ڈویژن میں جاری آپریشن کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ آپریشن کے نتائج حاصل کرتے ہو ئے اسکو جلد از جلد ختم کر نے کے معا ملہ پر بھی اتفاق کیا گیا ،دونوں اعلی شخصیات نے دہشت گردی کے بڑھتے واقعات خصوصاً سکیورٹی فورسز اور اہم عمارات و شخصیات کو نشانہ بنانے جیسے واقعات پر سخت تشویش ظاہر کر تے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایسے واقعات دہشت گردی کیخلاف جنگ میں حکومتی عزم کو کمزور نہیں کر سکتے بلکہ ان واقعات کے پیچھے کارفرما قوتوں کو بے نقاب کیا جائے گا صدر اور پاک فوج کے سربراہ کے درمیان ملاقات تیس سے چالیس منٹ تک جاری رہی ذرائع کے مطابق ملاقات میں مالاکنڈ آپریشن پر نتائج، سوات متاثرین کی واپسی اور بحالی کے عمل اور آپریشن راہ راست کے بعد ملک کے مختلف حصوں خصوصاً لاہور اور پشاور میں دہشت گردی کے واقعات کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیتے ہو ئے بعض اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی صدر اور آرمی چیف نے آپریشن راہ راست کے اب تک کے نتائج پر اطمینان ظاہر کیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ آپریشن کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا تاکہ متاثرین کی واپسی بحفاظت یقینی بنائی جا سکے۔ صدر اور آرمی چیف نے متاثرہ علاقوں کی تعمیرنو کے حوالے سے فوج کے کردار بارے بھی بات چیت کی ۔دریں اثناء صدر آصف علی زرداری نے ریلیف کیمپوں میں مقیم متاثرین مالاکنڈ کیلئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مالی پیکج کا باضابطہ اجراء کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرین کی عزت و وقار کے ساتھ آبائی علاقوں میں واپسی اور مکمل بحالی تک ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی اور نیا مالاکنڈ تعمیر کیا جائے گا جس میں پہلے سے بہتر رہائشی سہولیات موجود ہوں گی۔ بی آئی ایس پی ایک ہزار ماہانہ کی امداد تک محدود نہیں مستقبل میں اس کارڈ کے ذریعے صحت انشورنس اور قرضہ کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔ صدارتی ترجمان سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے جمعہ کو یہاں بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت صوبہ سرحد کے کیمپوں میں مقیم متاثرین مالاکنڈ کیلئے مالی پیکج کا اجراء ایوان صدر میں ایک خصوصی تقریب میں کیا گیا جس میں وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی، بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن فرزانہ راجہ، وفاقی وزرائ، اراکین پارلیمنٹ، گورنر سرحد اور سینئر حکام نے شرکت کی۔ تقریب میں صدر آصف علی زرداری نے متاثرہ خواتین کو ابتدائی طور پر معالی معاونت کی پہلی قسط دے کر پروگرام کا باضابطہ آغاز کیا۔ اس موقع پر صدر مملکت نے سوات اور ملحقہ علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے افراد کی ہر ممکن مدد اور معاونت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ پورے عزت اور وقار کے ساتھ اپنے آبائی علاقوں میں واپس جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک نیا مالاکنڈ تعمیر کیا جائے گا اور حکومت متاثرین کی ہر ممکن مدد کرے گی ۔اس موقع پر وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ متاثرین مالاکنڈ کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ پوری قوم اپنے ہم وطنوں کی ہر ممکن مدد کیلئے متحد اور یکجا ہے۔
خبر کا کوڈ : 6644
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش