0
Saturday 30 Sep 2017 02:46

وزیراعظم نے تمام وزارتوں اور انکے ماتحت محکموں کو خفیہ اداروں سے بلااجازت رابطہ کرنے سے روک دیا

وزیراعظم نے تمام وزارتوں اور انکے ماتحت محکموں کو خفیہ اداروں سے بلااجازت رابطہ کرنے سے روک دیا
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آفس نے اجازت کے بغیر خفیہ اداروں کے ریکارڈ حاصل کرنے پر پابندی لگاتے ہوئے تمام وزارتوں اور ان کے ماتحت محکموں کو خفیہ اداروں سے رابطہ کرنے سے روک دیا ہے۔ وزیراعظم آفس سے جاری حکم نامے کے مطابق سول بیورو کریسی کی جانچ پڑتال کو کنٹرول کرنے کے لئے خفیہ ادارے وزیراعظم آفس کی اجازت کے بغیر رابطہ نہیں کرسکیں گے۔ اعلٰی حکومتی عہدیداروں کے خلاف مختلف وزارتوں سے وزیراعظم آفس کی اجازت کے بغیر خفیہ اداروں کے ریکارڈ حاصل کرنے پر پابندی ہوگی، خفیہ اداروں کو بھی براہ راست وزارتوں اور محکموں کو معلومات اور ریکارڈ دینے سے روک دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ دو روز قبل نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیئر صحافی اسد کھرل نے کہا تھا کہ سینیئر صحافی شوکت بسرا سے ہماری بات چیت ہوئی ہے، انہوں نے بڑے خطرناک پوائنٹس کی جانب نشاندہی کی ہے کہ جج صاحبان کے فون ٹیپ کئے جا رہے ہیں، جرنیلوں کے فون ٹیپ کئے جا رہے ہیں، صحافیوں کے فون ٹیپ کئے جا رہے ہیں، آئی بی پارلیمنٹیرینز کے فون بھی ٹیپ کر رہی ہے۔

سینیئر صحافی اسد کھرل نے کہا کہ میں آج پھر کہہ رہا ہے، سپریم کورٹ اگر سو موٹو ایکشن لیتی ہے تو میں اس کے سامنے ثابت بھی کر دوں گا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا فون نواز شریف کے کہنے پر آئی بی کے چیف ٹیپ کر رہے ہیں، آئی بی کے سیکرٹ فنڈز سے کروڑوں روپے نکل رہے ہیں، جو نواز شریف کے ذاتی مذموم عزائم کیلئے خرچ ہو رہے ہیں۔ اسد کھرل نے مزید کہا کہ پہلے ہی سپریم کورٹ میں ایک سو موٹو کیس پینڈنگ پڑا ہوا ہے، جو اصغر خان کیس کا ایک پارٹ ہے، اس کیس میں بھی میں بہت ساری چیزیں پیش کرچکا ہوں اور دوبارہ بھی میں ثبوت پیش کرنے کیلئے تیار ہوں کہ کن کن کے فون ٹیپ ہو رہے ہیں، ٹیکنیکل افراد کورٹ میں جاکر ثبوت فراہم کریں گے۔ واضح رہے کہ چند روز قبل پاکستان میں براہ راست وزیراعظم کے ماتحت کام کرنے والی خفیہ ایجنسی انٹیلی جنس بیورو آف پاکستان کے ایک جونیئر آفیسر نے ادارے کے متعدد افسران و اہلکاروں کے ملک دشمن خفیہ اداروں کے ساتھ روابط کا انکشاف کرتے ہوئے معاملے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 673007
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش