0
Thursday 18 Jun 2009 10:36
دہشتگردوں کے منصورہ سے تعلق کی تحقیقات کرائی جائے،سلیم شہزاد

سری لنکن ٹیم پر حملے کا ملزم زبیر گرفتار،دیگر ملزموں کا سراغ لگا لیا،پولیس

ملزم زبیر کے بیان کی سختی سے تردید،مسلح جدوجہد پر یقین نہیں رکھتے، ترجمان جماعت اسلامی
سری لنکن ٹیم پر حملے کا ملزم زبیر گرفتار،دیگر ملزموں کا سراغ لگا لیا،پولیس
راولپنڈی،لاہور: لاہور کے لبرٹی چوک پر سری لنکن کرکٹ ٹیم کی بس پر حملہ کرنے والے گروہ کا پتہ لگا کر پولیس نے ایک ملزم زبیر عرف نیک محمد کو گرفتار کر لیا ہے۔ ملزم کا تعلق پنجابی طالبان تحریک سے ہے اور یہ کرکٹ ٹیم کی بس کو اغوا کر کے وزیرستان لے جانا چاہتے تھے تاکہ کسی اہم ساتھی کو رہا کروایا جا سکے۔ گروہ کے باقی 6ملزمان کے بھی تمام کوائف اکٹھے کر لئے گئے ہیں جو وزیرستان میں روپوش ہیں جن کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ گزشتہ روز سی سی پی او لاہور پرویز راٹھور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ سانحہ لبرٹی چوک کے بعد پولیس نے ملزمان کے حملے اور فرار کی ویڈیو فلم اور دیگر شواہد حاصل کر کے پولیس نے سراغ کا دائرہ وسیع کیا تو پتہ چلا کہ اس حملے کی منصوبہ بندی وحدت روڈ پر واقع ہاسٹل اور کیولری گراؤنڈ کے قریب مدینہ کالونی میں کرائے کے مکان میں ہوئی۔پولیس نے مخبری پر والٹن روڈ مدینہ کالونی میں چھاپہ مار کر زبیر عرف نیک محمد کو گرفتار کرلیا۔ دوران تفتیش ملزم زبیر عرف نیک محمد نے بتایا کہ اس نے میرانشاہ میں ٹریننگ حاصل کی اور اس حملے میں عقیل احمد تحصیل ضلع ڈیرہ اسماعیل خان صوبہ سرحد کا رہائشی، عبدالوہاب عرف
عمر، سمیع اللہ عرف اعجاز جو صفدر آباد ضلع ننکانہ کا رہائشی، سیف اللہ پٹھان، صابر پٹھان، شانی، عدنان عرف سجاد وغیرہ شامل ہیں۔ سی سی پی او لاہور نے کہا کہ اس گروہ کا تعلق کسی غیر ملکی ایجنسی سے ہے یا نہیں اس کی تفتیش کر رہے ہیں۔ سری لنکن ٹیم پر حملے کے گرفتار ملزم زبیر عرف نیک محمد کو بکتر بند گاڑی میں پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ پریس کانفرنس میں پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ لایا گیا اس موقع پر ملزم نے صحافیوں اور کیمرے کے سامنے بتایا کہ وہ منصورہ میں رہتا رہا جہاں انہیں اسلحہ دیا گیا اور کھانا دیا جاتا۔ پریس کانفرنس میں ڈی آئی جی انوسٹی گیشن شعیب دستگیر، ایس ایس پی انوسٹی گیشن ذوالفقار حمید اور ایس پی سی آئی اے عمر ورک بھی موجود تھے۔
دہشتگردوں کے منصورہ سے تعلق کی تحقیقات کرائی جائے،سلیم شہزاد
لندن:متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن سلیم شہزاد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ لاہور میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کے جماعت اسلامی کے ہیڈ کوارٹر منصورہ سے تعلق کی تحقیقات کرائی جائے۔ اپنے ایک بیان میں سلیم شہزاد نے کہا کہ سری لنکا کرکٹ ٹیم پر حملے میں ملوث دہشت گردوں میں سے ایک دہشت گرد
زبیر عرف نیک محمد نے آج لاہور میں پولیس افسران کی موجودگی میں میڈیا کو خود بتایا ہے کہ سری لنکا کی ٹیم پر حملے سے دو روز قبل اس نے دیگر دہشت گردوں کے ہمراہ منصورہ میں قیام کیا جہاں دہشت گرد عقیل عرف ڈاکٹر عثمان نے ان کے ٹھہرنے کا انتظام کیا اور اسی نے ان دہشت گردوں کو حملے کیلئے اسلحہ بھی فراہم کیا۔سلیم شہزاد نے کہا کہ منصورہ جماعت اسلامی کا ہیڈ کوارٹر ہے لہٰذا حکومت اور تمام ریاستی اداروں کا فرض ہے کہ سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کے جماعت اسلامی کے ہیڈ کوارٹر منصورہ سے تعلق کی تحقیقات کرائی جائے اور جن لوگوں نے بھی سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر حملے اور کئی بے گناہ پولیس اہلکاروں کے بہیمانہ قتل میں ملوث دہشت گردوں کی معاونت کی ہے ان کو بھی گرفتار کر کے بے نقاب کیا جائے۔ 
ملزم زبیر کے بیان کی سختی سے تردید،مسلح جدوجہد پر یقین نہیں رکھتے، ترجمان جماعت اسلامی
لاہور: جماعت اسلامی پاکستان کے ترجمان نے سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے میں ملوث گرفتار ملزم محمد زبیر عرف نیک محمد کے بیان کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی مسلح جدوجہد پر یقین نہیں رکھتی اور اس کی ساری سرگرمیاں جمہوری اور
آئینی دائرے کے اندر ہوتی ہیں۔ ہم ہر طرز کی دہشت گردی اور تخریب کاری کے مخالف ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ گرفتار ملزم نے جس ڈاکٹر عثمان نامی شخص کا نام لیا ہے۔ان کا اس سے نہ کوئی تعلق ہے اور نہ ہی اس کے بارے میں کوئی معلومات ہے ۔
سری لنکن ٹیم پر حملے کا ملزم گرفتار،ماسٹر مائنڈ کی نشان دہی 
لاہور:سی سی پی او لاہور پرویز راٹھور نے کہا ہے کہ لاہور میں لبرٹی کے مقام پرسری لنکن ٹیم پر حملے میں کل 7ملزمان ملوث تھے جن میں سے ایک مرکزی ملزم عقیل عرف ڈاکٹر عثمان کو گرفتار کر لیا ہے جو آرمی میڈیکل اسٹور کا سابق سپاہی بھی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ملزم کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔پولیس نے لبرٹی حملہ میں ملوث گروپ کا سراغ لگا لیا ہے تاہم ابھی مزید کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ۔انہوں نے کہا کہ ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ لبرٹی حملہ پنجابی تحریک طالبان نے کیا جس کا امیر ملزم فاروق ہے جبکہ دیگر ملزمان میں رانا حنیف،زبیر عرف نیک محمد،سمیع اللہ عرف اعجاز، عدنان عرف سجاد، عمر عرف عبد الوہاب شامل ہیں ۔سی سی پی او لاہور کے مطابق ملزم عقیل عرف ڈاکٹر عثمان سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پر ویز مشرف کے طیارے پر فائرنگ کیس میں بھی ملوث ہے۔
خبر کا کوڈ : 6836
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش