0
Wednesday 4 May 2011 12:35

پاکستان کو دی جانیوالی امداد پر نظرثانی کی جائے،اراکین کانگریس،امریکا کو پاکستان کی امداد جاری رکھنی چاہیے، جان بوینر

پاکستان کو دی جانیوالی امداد پر نظرثانی کی جائے،اراکین کانگریس،امریکا کو پاکستان کی امداد جاری رکھنی چاہیے، جان بوینر
واشنگٹن:اسلام ٹائمز۔امریکی سینٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ یہ ثابت ہو گیا کہ پاکستانی حکومت کو اسامہ کی موجودگی کا علم تھا تو امریکی امداد روکی جا سکتی ہے۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق سینٹ کی انٹیلیجنس کمیٹی کی سربراہ ڈیانا فین اسٹین نے کہا ہے وہ سی آئی اے کے سربراہ لیون پنیٹا سے پاکستانی حکومت کے کردار کے بارے میں مزید معلومات حاصل کر رہی ہیں۔ ڈیانا فین اسٹین نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ انہیں جاننا چاہیے کہ پاکستان اسامہ کی موجودگی کے بارے میں جانتا تھا، یہ دھوکا ہے کہ پاکستان کچھ نہیں جانتا تھا۔ وہ کیوں نہیں جانتا تھا، اس کی وضاحت ہونا ضروری ہے اور اس پر توجہ کیوں نہیں دی گئی؟ رکن کانگریس ایلن ویسٹ نے کہا کہ ہم چاہیں گے کہ پاکستان کی امداد روکی جائے اور امریکی ٹیکس دہندگان کے ڈالر ضائع ہونے سے بچائے جائیں۔ خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریس کے ارکان پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ دی جانے والی سالانہ ایک ارب تیس کروڑ ڈالر کی امداد روکنے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اتنا معلوم ہو جائے کہ کیا پاکستانی فوج اور انٹیلیجنس ایجنسیاں اسامہ بن لادن کی موجودگی کے بارے میں جانتے تھے یا نہیں۔ اور اگر جانتے تھے تو انہیں اسامہ کی موجودگی کے بارے میں کتنا عرصہ پہلے معلوم ہوا۔ 
امریکا کے اراکین کانگریس نے اس شبے کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان جانتا تھا کہ اسامہ کہاں چھپا ہے۔ انھوں نے پاکستان کو دی جانیوالی امداد پر نظرثانی کا بھی مطالبہ کیا۔ القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کے ایک عرصے تک پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں پرسکون زندگی گزارنے پر امریکی اراکین کانگریس نے حیرت اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کی امداد پر نظرثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے۔ سینیٹر فرینک لیوٹنبرگ نے کہا کہ ہمیں انھیں بتا دینا چاہیے کہ ان کی امداد روک دی جائے گی جب تک ہمیں اسامہ کی پاکستان میں موجودگی پر تسلی بخش جواب نہیں ملتا۔ جبکہ رکن کانگریس ایرک کینٹر نے کہا کہ ہمیں سمجھنا چاہیے کہ پاکستان جانتا تھا یا نہیں، علاوہ ازیں رکن کانگریس سومیرک نے کہا کہ یہ معاملہ خاصا پیچیدہ ہے کہ آخر وہاں سیکیورٹی کیا تھی۔ اسامہ کی رہائش گاہ سے پاکستان آگاہ تھا یا نہیں اس بارے میں جاننا ہو گا۔ سینیٹر ہیری ریڈ کا کہنا تھا کہ انھوں نے ہزاروں فوجیوں کی قربانی دی ہے، امداد روکے جانے کے معاملے میں جلدی نہیں کی جانی چاہیے۔ امریکی اراکین کانگریس کے شک و شبے کا اظہار بھی اردو کے اس محاورے کا مصداق ہے  "الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے۔" 
ادھر امریکی کانگریس کے اسپیکر نے کہا ہے کہ امریکا کو پاکستان کی امداد اور حمایت جاری رکھنی چاہیے۔ امریکی کانگریس کے اسپیکر جان بوینر نے واشنگٹن میں ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان مضبوط تعلقات القاعدہ کے دہشت گرد نیٹ ورک کو روکنے کے لیے نہایت اہم ہیں۔
انہوں نے پاکستان کی امداد روکنے کے حوالے سے کانگریس کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو پاکستان کی امداد بند نہیں کرنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو اسامہ کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کو استعمال کرتے پاکستان سے تعلقات کو مضبوط بنانا چاہیے۔ تاہم جان بوینر نے کہا کہ امریکا کو اب پاکستان کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس کے کردار پر بات کرنی چاہیے۔

خبر کا کوڈ : 69744
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش