0
Wednesday 18 May 2011 14:36

باچا خان کی سوچ، فکر اور نظریہ ہی وہ واحد راستہ ہے جس پر چلنے میں پختونوں کی بقاء اور کامیابی مضمر ہے، امیر حیدر ہوتی

باچا خان کی سوچ، فکر اور نظریہ ہی وہ واحد راستہ ہے جس پر چلنے میں پختونوں کی بقاء اور کامیابی مضمر ہے، امیر حیدر ہوتی
پشاور:اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ باچا خان کی سوچ، فکر اور نظریہ ہی وہ واحد راستہ ہے جس پر چلنے میں پختونوں کی بقاء اور کامیابی مضمر ہے۔ موجودہ حالات میں اے این پی کے ہاتھ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ اے این پی اپنے قائدین کی رہنمائی میں قومی بقا، اتحاد اور ترقی کے لئے جدوجہد کر رہی ہے انہوں نے یہ بات منگل کے روز وزیراعلیٰ ہاوس میں سیاسی شخصیت فیاض خان کی زیر قیادت ضلع بٹگرام کے ایک بڑے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر سینٹر افراسیاب خٹک، سینئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور، صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین، اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری تاج الدین خان، عمران آفریدی، اے این پی ضلع بٹگرام کے صدر جاوید خان کے علاوہ شیراز، اعجازخان، سیف اللہ، جان محمد، انورخان، جانس خان، شریف خان سمیت معززین بٹگرام بڑی تعداد میں موجود تھے۔
فیاض خان نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت اے این پی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ امیر حیدر خان ہوتی نے فیاض خان کی طرف سے بٹگرام کے دورے کی دعوت قبول کرتے ہوئے کہا کہ ضلع بٹگرام پختونوں کی بنیاد ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ ان چار اضلاع میں شامل ہے جہاں باچا خان کے نام پر غربت کے خاتمے کے پروگرام پر کامیابی سے عملدر آمد ہو رہا ہے جس کے مثبت اثرات کو دیکھتے ہوئے اسے ضلع کی باقی ماندہ یونین کونسلوں تک توسیع دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ نے سیلاب سے تباہ ہونے والی سول چینلز کی مرمت اور بحالی کے لئے 10کروڑ روپے کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے فیاض خان اور ان کے ساتھیوں کی اے این پی میں شمولیت کے فیصلے کو تاریخی قرار دیا اور یقین دلایا کہ پختون ولی کے ان رشتوں کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پختون قوم اس وقت اپنے تاریخ کے نازک دور سے گزر رہی ہے جس سے عہدہ برأ ہونے کیلئے قومی اتفاق اور اتحاد ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ضلع بٹگرام کی تعمیر و ترقی کے لئے اپنی عملی کاوشیں جاری رکھے گی۔
اے این پی کے صوبائی صدر سینٹر افراسیاب خٹک نے اس موقع پر کہا کہ پختونوں کا اتحاد اور ترقی باچا خان کا خواب تھا، جسے اے این پی، اسفند یار ولی خان کی پر عزم قیادت میں قربانیاں دے کر شرمندہ تعبیر کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کی نظریں اس وقت پاکستان بالخصوص پختونوں کے اس خطے پر لگی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں موجودہ حالات کی پیشیں گوئی ہمارے لیڈروں نے برسوں پہلے کر دی تھی اگر اس وقت ان کی بات مان لی جاتی تو آج حالات یہ نہ ہوتے۔ لیکن بدقسمتی سے ہمارے لیڈروں پر اس وقت طرح طرح کے الزامات لگائے گئے اور انہیں مصائب اور مشکلات میں دھکیل دیا گیا۔ آج پوری دنیا باچا خان کے فلسفہ عدم تشدد کی طرف مائل ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے این پی نہ صرف دہشت گردی کے سامنے چٹان بن کر کھڑی ہے بلکہ یہ واحد پارٹی ہے جس نے تین سال کے عرصے میں اپنے انتخابی اور سیاسی منشور کے اہداف کامیابی سے حاصل کئے ہیں، جن میں صوبے کی شناخت، این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبے کے وسائل میں اضافہ اور اٹھارویں ترمیم کے نتیجے میں حاصل شدہ مثالی خودمختاری نمایاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابیاں ہمارے نعرے خپلہ خاورہ خپل اختیار کی عملی شکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ پختونوں نے اپنی سرزمین پر کسی کی بالا دستی قبول نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ افراد کو تو مارا جا سکتا ہے، قوموں کو نہیں۔ افراسیاب خٹک نے کہا کہ پختون قوم اندھیروں سے نکل کر منزل کی طرف پیش رفت کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے میں پن بجلی، گیس اور تیل کے بے پناہ وسائل موجود ہیں جنہیں بروئے کار لا کر قوم کو خوشحالی سے ہمکنار کیا جا سکتا ہے۔ تاہم اس کے لئے پرامن ماحول ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے فیاض خان کی، ساتھیوں سمیت اے این پی میں شمولیت کا خیر مقدم کیا۔ قبل ازیں فیاض خان نے اے این پی کی مرکزی اور صوبائی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اے این پی میں شمولیت کا اعلان کیا اور کہا کہ اس سلسلے میں بہت جلد بٹگرام میں عظیم الشان جلسے کا اہتمام کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 72760
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش