0
Wednesday 29 Aug 2018 16:34

پیمرا، پریس کونسل ختم کرکے نیا ادارہ پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی بنانیکا حکومتی اعلان

پیمرا، پریس کونسل ختم کرکے نیا ادارہ پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی بنانیکا حکومتی اعلان
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پیمرا اور پریس کونسل کو ختم کرکے نیا نگراں ادارہ پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ صدارتی انتخاب میں تحریک انصاف کے امیدوار عارف علوی کا پلڑا بھاری ہے، ہم دیکھ رہے ہیں کہ مولانا فضل الرحمان اور ان کی پارٹی کتنی سنجیدہ ہے، مولانا فضل الرحمان کیلئے جو پارلیمنٹ بوگس اور جعلی ہے، وہ اسی سے ووٹ حاصل کرکے صدر بننا چاہتے ہی، صدر بننے کیلئے بوگس پارلیمنٹ کے ووٹ حلال کیسے ہوگئے، وزیراعظم عمران خان ایوان کو عزت دینے کیلیے پہلے دن ہی ایوان میں آئے، جبکہ نواز شریف ایوان میں نہیں آتے تھے۔

سرکاری اشتہارات پر پابندی
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت اشتہاروں پر ہی چل رہی تھی، حکومت نے ذاتی تشہیر کیلئے سرکاری اشتہارات پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے، نظرثانی کمیٹی بنائی گئی ہے، جو اشتہاروں کے معاملات کو دیکھے گی۔

پی ٹی وی میں سنسر شپ ختم
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پی ٹی وی میں سنسر شپ ختم کر دی ہے، پی ٹی وی نیشنل کا نام بدل کر پی ٹی وی سیاست کیا جا رہا ہے، جس میں سینیٹ، قومی و صوبائی اسمبلیوں کی کارروائی اور کمیٹیوں کے اجلاس براہ راست دکھائے جائیں گے۔ ساری قوم دیکھے گی کہ ان کے منتخب نمائندے پارلیمنٹ میں کیا کر رہے ہیں۔

پیمرا اور پریس کونسل تحلیل
پریس کونسل صرف پرنٹ میڈیا کو اور پیمرا الیکٹرانک میڈیا کے معاملات دیکھتا ہے، پیمرا اور پریس کونسل کو ختم کرکے نیا نگراں ادارہ پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ ادارہ الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا کے ساتھ سائبر میڈیا کی بھی نگرانی کرے گا۔

نواز شریف کو عدالت لایا ہی کیوں جاتا ہے
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو عدالت لایا ہی کیوں جاتا ہے، انہیں عدالت لانے اور واپس لے جانے پر بہت خرچ ہوتا ہے، ان کا جیل میں ہی ٹرائل ہونا چاہیے، کیونکہ جیل میں تمام سہولیات موجود ہیں۔

عمران خان کی سیکیورٹی ملک کی عزت کا سوال
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان وزیراعظم ہیں، ان کی سیکیورٹی ملک کی عزت کا سوال ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ وزیراعظم کیلئے حفاظتی اقدامات کرے۔
خبر کا کوڈ : 746928
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش