0
Thursday 27 Sep 2018 10:45

بغیر کسی رکاوٹ کے زمین سے پانی کھینچنے کے عمل کی روک تھام کے لیے قانون سازی کیلئے وزیراعظم کی ہدایات

بغیر کسی رکاوٹ کے زمین سے پانی کھینچنے کے عمل کی روک تھام کے لیے قانون سازی کیلئے وزیراعظم کی ہدایات
اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم عمران خان نے وزارت آبی ذخائر اور پلاننگ ڈویژن کو ترجیحی بنیادوں پر تمام بڑے شہروں میں آبی قلت پر قابو پانے کے لیے صوبائی حکومتوں سے مشاورت کر کے پانی کی اسکیموں کے لیے جامع منصوبہ بندی مرتب کرنے کی ہدیات کردی۔ ملک میں پانی کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے پنجاب اور وفاقی حکومت کو فوری طور پر راولپنڈی اور اسلام آباد میں پانی کی فراہمی کے لیے اسکیمیں بنانے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار، وزیر توانائی عمر ایوب، وزیر اعظم کے مشیر ملک امین اسلم خان، آبی ذخائر، اقتصادی امور، تحفظِ خوراک اور ریسرچ کے سیکریٹریز، واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کے چیئرمین اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر اعظم کو دی گئی تفصیلی بریفنگ میں ملک میں پانی کی دستیابی کی مجموعی صورتحال سے آگاہ کیا گیا جبکہ ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیشِ نظر ملک میں روز بروز بڑھتی پانی کی ضرورت اور اس کی کمی کے بارے میں بھی بتایا گیا۔

بریفنگ میں آگاہ کیا گیا کہ آبی ذخیرے کی موجودہ گنجائش ایک کروڑ 37 لاکھ ایکڑ ہے جو بین الاقوامی میعار سے کم اور اسے فوری طور پر بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ان کے ساتھ خلافِ ضابطہ زمین سے پانی نکالنے کے عمل کی فوری طور پر نگرانی کرنے پر بھی زور دیا گیا جس کے باعث زیر زمین پانی کے ذخیرے خشک ہورہے ہیں۔ جس پر وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ زمین کی سطح پر موجود پانی کے زیادہ سے زیادہ استعمال اور بغیر کسی رکاوٹ کے زمین سے پانی کھینچنے کے عمل کی روک تھام کے لیے قانون سازی تشکیل دی جائے۔ اس کے علاوہ انہیں چھوٹے، درمیانے اور بڑے ڈیموں کی تعمیر اور دیگر ترقیاتی منصوبوں پر کام کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اس موقع پر داسو ڈیم کی تعمیر میں حائل رکاوٹوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ خیبر پختونخوا کی حکومت سے مشاورت کر کے زمین کے لیے مالکان کے جائز مطالبات پورے کرتے ہوئے زمین کے حصول کا معاملہ جلد از جلد حل کیا جائے۔

اس کے ساتھ انہوں نے زمین کے حصول کے قانون برائے سال 1984 میں موجودہ دور کے اعتبار تبدیلیوں کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر اعظم نےملک میں قومی اہمیت کے حامل بڑے منصوبوں کی تعمیر کے لیے واپڈا، وزارت آبی ذخائر، وزارت توانائی، پلاننگ ڈویژن اور دیگر فریقین کی مشاورت سے ایک جامع اور مربوط حکمتِ عملی تشکیل دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے توانائی کے حصول کے روایتی طریقہ کار ہٹ کر دیگر ذرائع مثلاً شمسی توانائی اور پن چکیوں کے حوالے سے بھی ایک جامع منصوبہ بندی مرتب کرنے کی ہدایت کی۔
 
خبر کا کوڈ : 752437
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش