0
Sunday 29 May 2011 09:06

دفتر خارجہ نے پاکستان میں اسامہ کے حامی نیٹ ورک کی موجودگی کا اعتراف کر لیا

دفتر خارجہ نے پاکستان میں اسامہ کے حامی نیٹ ورک کی موجودگی کا اعتراف کر لیا
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے خلاف امریکی آپریشن کے بعد پہلی بار پاکستانی دفتر خارجہ نے اعتراف کر لیا ہے کہ اسامہ کا مقامی حامی نیٹ ورک، غالباً جس کا تعلق القاعدہ سے ہو گا، پاکستان میں موجود ہے، جس کے باعث ہی وہ پانچ سال تک ایبٹ آباد میں روپوش رہے، تاہم ترجمان نے واشنگٹن کی جانب سے مطلوب 5 افراد کی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔ یہ بات وزارت خارجہ کی ترجمان تہمینہ جنجوعہ نے ہفتے کو اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتائی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان ڈرون حملوں پر اختلافات موجود ہیں، اس حوالے سے پاکستان نے اپنے تمام تحفظات اور خدشات سے امریکی نمائندوں کو آگاہ کر دیا ہے۔ امریکی نمائندوں نے پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کو اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان معلومات کے تبادلے کا سلسلہ جاری رہے گا، لیکن ایبٹ آباد کی طرز پر یکطرفہ آپریشن دہرانے سے گریز کیا جائے گا، امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن اور ایڈمرل مائیک مولن سے دورہٴ پاکستان نے غلط فہمیوں کو دور کرنے میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا پر واضح کر دیا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان غلط فہمیوں کا ازالہ بہت ضروری ہے بصورت معاملات میں پیشرفت ممکن نہیں ہے۔ ترجمان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات جو گزشتہ کچھ عرصہ سے دباؤ کا شکار ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن اور ایڈمرل مائیک مولن سے دورہٴ پاکستان نے غلط فہمیوں کو دور کرنے میں مدد ملی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ایوان صدر میں ہونے والی ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان غلط فہمیاں دور کرنے اور ایک دوسرے کے خدشات اور تحفظات دور کرنے پر تبادلہ خیال کرنے اور مشاورت جاری رکھنے پر بھی بات ہوئی۔
خبر کا کوڈ : 75267
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش