0
Saturday 4 Jun 2011 01:28

حکومت مہنگائی پر کنٹرول، بجلی بحران اور دیگر مسائل پر قابو پا کر عوام کو ریلیف فراہم کرے، علامہ ساجد نقوی

حکومت مہنگائی پر کنٹرول، بجلی بحران اور دیگر مسائل پر قابو پا کر عوام کو ریلیف فراہم کرے، علامہ ساجد نقوی
لاہور:اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے 2011-12ء کے وفاقی بجٹ پر اپنے تبصرے میں کہا ہے کہ ملک کی معاشی صورت حال کے بہتر یا بدتر ہونے پر ملک کے استحکام کا دارومدار ہوتا ہے جبکہ ملکی معیشت مستحکم اور مضبوط ہونے کا انحصار بعض مسائل سے پیدا شدہ صورت حال پر ہوتا ہے جن میں امن وامان کا مسئلہ سرفہرست ہے لیکن ملک میں امن وامان کے قیام اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے جس قدر لازم و ناگزیر ہے اس قدر کسی ٹھوس اقدام اور اس کے لئے مختص رقوم کا اعلان نہیں کیا گیا اس کے علاوہ عوام کو سستے انصاف کی فراہمی اور موجودہ پیچیدہ اور ظالمانہ نظام سے چھٹکارا دلانے کے لئے بھی کوئی لائحہ عمل دیا جانا چاہیے تھا۔
راولپنڈی سے ”اسلام ٹائمز“ سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ ایک مدت سے عوام کے معاشی، سماجی اور سیاسی حقوق کے تحفظ کی دعویدار حکومتوں کی جانب سے وفاقی بجٹ پیش کرنے سے قبل عام آدمی کی حالت زار بہتر بنانے اور ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے عزم کے بلند بانگ نعرے اور دعوے ہوتے رہے ہیں تاہم ہر بار صورت حال اس کے برعکس رہی ہے۔ پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے والے 3 کھرب 4 ارب روپے کے خسارے کے حالیہ بجٹ کے حوالے سے بھی یہی کہا جاسکتا ہے کہ ملک کے غریب، متوسط اور پسماندہ طبقے سے تعلق رکھنے والے ایک عام آدمی کے گھر کے بجٹ اور مہنگائی کی صورتحال کو سامنے رکھ کر اگر قومی بجٹ ترتیب جائے اور بعد میں کسی منی بجٹ کے نہ آنے کی یقین دہانی ہو تو کہا جاسکتا ہے کہ شاید بجٹ سے غریب عوام کو کوئی ریلیف ملے گا بصورت دیگر صورتحال جوں کی توں ہی رہے گی اور اس میں کسی قسم کوئی تبدیلی ممکن نہ ہو گی۔
انہوں نے کہا ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت مہنگائی پر کنٹرول، بجلی بحران اور دیگر مسائل پر قابو پا کر عوام کو ریلیف فراہم کرے۔ علامہ ساجد نقوی مزید کہا کہ جس تناسب سے ملک میں مہنگائی بڑھی ہے اس تناسب سے عوام کو ریلیف نہیں دیا گیا۔ غریبوں کے زیراستعمال روز مرہ کی اشیائے ضرورت عوام کی پہنچ سے روز بروز دور ہوتی جا رہی ہیں دیگر اشیائے صرف کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آئے روز ردوبدل کے سبب ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں من مانی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ اگرچہ حوصلہ افزاء ہے، تاہم اس میں بھی مزید بہتری کی گنجائش موجود تھی۔ مہنگائی کو روکنے کے لئے کوئی بڑا اقدام نہ ہونے کی وجہ سے مہنگائی کسی صورت کنٹرول نہیں ہوگی۔ لہذا موجودہ حالات میں عوامی توقعات اور ضروریات اور غریبوں کے کم وسائل کے لحاظ سے یہ اقدامات ناکافی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 76622
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش