0
Tuesday 1 Jan 2019 21:57

ایران کیساتھ مستقبل میں افغانستان کی سکیورٹی سے متعلق امور زیربحث آئے، افغان طالبان

ایران کیساتھ مستقبل میں افغانستان کی سکیورٹی سے متعلق امور زیربحث آئے، افغان طالبان
اسلام ٹائمز۔ امریکہ کیساتھ مذاکرات کے بعد افغان طالبان نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کے بعد کی صورتحال پر ایران کے ساتھ بات چیت کی تصدیق کی ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز ایرانی حکام نے کہا تھا کہ افغانستان میں جاری 17 سالہ تنازعہ کے خاتمے کے لئے مذاکرات کے دوسرے دور میں شرکت کی غرض سے افغان طالبان کا وفد تہران پہنچا اور تبادلہ خیال کیا گیا۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق طالبان نے مذکورہ ملاقات کے بارے میں صحافیوں کو بذریعہ ای میل آگاہ کیا اور سوشل میڈیا پر اپنا بیان جاری کیا۔ اس حوالے سے طالبان گروپ نے بتایا کہ طالبان اور ایرانی حکام کے مابین امریکی فوجیوں کی عدم موجودگی کے باعث افغانستان اور خطے میں امن اور سکیورٹی کی بحالی سے متعلق امور زیر بحث آئے۔ واضح رہے کہ امریکی حکام نے گذشتہ ماہ متعدد بار میڈیا کو بتایا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں موجود امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کا فیصلہ کیا، جس کے بعد طالبان کے مابین اعتماد پیدا ہوا کہ امریکی فوجیں جلد افغانستان کو خیر باد کہہ دیں گی۔

ایران اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے اس سے قبل بھی مذاکرات کی خبریں آئی تھیں لیکن ایران نے اس خبر کو مسترد کر دیا تھا۔ خیال رہے کہ گذشتہ ماہ 20 دسمبر کو طالبان کے ترجمان نے کہا تھا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات کے دائرہ کار میں افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلا، قیدیوں کی رہائی اور شہریوں پر حکومتی فورسز کے حملے روکنا، شامل ہے۔ اس سے قبل افغان امن عمل کے امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد نے ٹوئٹ کیا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں رواں ہفتے مذاکرات معنی خیز رہے۔ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں جاری مذاکراتی عمل میں سعودی عرب، پاکستان اور اماراتی نمائندے بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب طالبان نے افغانستان حکومت سے براہ راست ملاقات سے انکار کرتے ہوئے انہیں امریکی کٹھ پتلی قرار دیا۔ طالبان حکام کے مطابق حقانی نیٹ ورک کے تین نمائندے حافظ یحیٰی، سعد اللہ حماس اور ڈاکٹر فقیر بھی موجودہ مذاکرات کا حصہ رہے۔
خبر کا کوڈ : 769676
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش