0
Monday 7 Jan 2019 12:54

سعودائزیشن کے عمل میں تیزی، سعودی عرب کے 5 شعبوں میں غیرملکیوں پر پابندی

سعودائزیشن کے عمل میں تیزی، سعودی عرب کے 5 شعبوں میں غیرملکیوں پر پابندی
اسلام ٹائمز۔ سعودی فرماں رواں شاہ سلمان کی حکومت غیر ملکی تاریکین کی بجائے مقامی لوگوں کو روزگار کی فراہمی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، جسے سعودائزیشن پالیسی کا نام دیا گیا ہے۔ اس پالیسی کے تحت پہلے دو مرحلوں میں مختلف شعبوں میں تاریکین پر پابندی عائد کی تھی اور اب وزارت محنت و سماجی امور نے تیسرے مرحلے کے لیے مزید 5 شعبوں میں تاریکین کی ملازمت پر پابندی عائد کردی جس کا اطلاق آج سے ہورہا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت طبی آلات فروخت کرنے والی اور تعمیراتی سامان فروخت کرنے والی دکانوں میں غیر ملکی کام نہیں کرسکیں گے۔ گاڑیوں کے اسپیئر پارٹس کی دکانوں، کارپٹ فروخت کرنے والی دکانوں اور مٹھائی کی دکانوں میں بھی غیر ملکی تارکین کے، بجائے مقامی لوگ ملازمت کے اہل ہوں گے اور خلاف ورزی کرنے والے مالکان کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی وزارت محنت و سماجی امور کا کہنا ہے کہ محکمے کے افسران دکانوں پر چھاپے ماریں گے اور غیرملکی تارکین کو ملازمت دینے کی صورت میں نئی پالیسی کی خلاف ورزی کے مرتکب مالکان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی نئی سعودائزیشن پالیسی پر باضابطہ طور پر 11 ستمبر 2018ء سے عملدرآمد ہوا جس کے پہلے مرحلے میں کار اور موٹرسائیکلوں کے شوروم، گارمنٹس، فرنیچر اور کچن کی اشیا فروخت کرنے والی دکانوں پر کام کرنے والے غیرملکی تارکین پر پابندی سے ہوا۔ پابندی کے دوسرے مرحلے کا آغاز 9 نومبر سے ہوا جس میں الیکٹریکل، الیکٹرونکس آلات فروخت کرنے والی دکانوں، گھڑیوں کی دکانوں اور آلات بصارت کی دکانوں پر غیرملکی تارکین پر پابندی لگائی گئی۔
خبر کا کوڈ : 770710
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش