0
Friday 1 Feb 2019 13:46

بلوچستان، مختلف اضلاع میں جامع میپنگ کیلئے سپارکو سے رابطہ کیا جائے، جام کمال خان

بلوچستان، مختلف اضلاع میں جامع میپنگ کیلئے سپارکو سے رابطہ کیا جائے، جام کمال خان
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت پراوینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا اجلاس جمعرات کے روز یہاں وزیراعلٰی سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا۔ صوبائی وزیرداخلہ میر ضیاء لانگو، بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر خان ایڈووکیٹ، چیف سیکرٹری بلوچستان ڈاکٹر اختر نذیر، محکمہ خزانہ، داخلہ، صحت کے سیکرٹریز، سینئر ایم بی آر اور دیگر متعلقہ افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عمران زرکون نے اجلاس کو پراوینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیشن کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اور کمیشن کے مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کمیشن کو فعال اور مربوط بنانے کے لئے ضروری ہے کہ یونیورسٹی آف بلوچستان، آئی ٹی یونیورسٹی، پولیس اور پرائیویٹ سیکٹر سے ممبران کو بھی اس کا حصہ بنایا جائے، بلوچستان کے مختلف اضلاع میں آفات سے نمٹنے کے لئے جامع میپنگ کے سلسلے میں سپارکو سے رابطہ کیا جائے جس سے درست ڈیٹا حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور علاقے میں آفات، سیلاب اور قحط سے ہونے والے نقصانات کی درست معلومات حاصل کی جا سکیں گی۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ صوبے میں قحط سالی سے جتنے لوگ شدید متاثر ہوئے ہیں۔ انکا مکمل ڈیٹا جمع کرکے ان کی جامع پروفائل بنائی جائے گی جسے وفاقی حکومت اور متعلقہ اداروں کے ساتھ ضرورت پڑنے پر شیئر کیا جا سکے گا۔

وزیراعلٰی بلوچستان نے ہدایت کی کہ قحط سالی سے ہونے والے نقصانات کی مکمل اور درست معلومات کے حصول کے لئے ضروری ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی اور آئی ٹی یونیورسٹی کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبہ ان پر اپنا تھیسز اور ریسرچ پیش کریں اور متعلقہ ادارے ان سے مکمل تعاون کریں جس سے معیشت، صحت، تعلیم اور دیگر شعبوں پر پڑنے والے اثرات اور ان سے نمٹنے کی بہتر حکمت عملی مرتب کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ ساحلی شہر بالخصوص گوادر، پسنی، گڈانی، اورماڑہ اور ڈام جہاں سونامی کا خطرہ ہے، وہاں بروقت اور بہتر حکمت کی ضرورت ہے، وزیراعلٰی نے ہدایت کی کہ صوبے کے تمام اضلاع میں ڈپٹی کمشنر سیلاب کی گزرگاہوں کی نشاندہی کریں تاکہ سیلاب آنے سے پہلے اقدامات اٹھانے میں آسانی ہو۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ آفات آنے کی صورت میں امدادی اشیاء خوردونوش مقامی بازاروں سے خریدی جائیں گی تاکہ مقامی تاجروں کو فائدہ حاصل ہو تاہم چیزوں کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائیگا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلٰی نے کہا کہ ہمیں اپنے تمام اداروں کو مزید بہتر اور فعال بنانا ہوگا، اگر متعلقہ ادارے اپنا کام سنجیدگی سے سرانجام دیں گے تو دوسرے اداروں پر ان کا بوجھ نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ آفات سے نمٹنے کے لئے ہمیں اپنے اداروں کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے اور اس سلسلے میں حکومت تمام وسائل بروئے کار لائیگی وزیراعلٰی نے ہدایت کی کہ آفات سے متعلق سکول کی سطح پر آگاہی پیدا کی جائے۔

 
خبر کا کوڈ : 775449
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش