0
Thursday 14 Feb 2019 01:12

امریکا کی جانب سے ایران پر عائد ابتدائی الزامات عالمی عدالت میں قطعی طور پر مسترد

امریکا کی جانب سے ایران پر عائد ابتدائی الزامات عالمی عدالت میں قطعی طور پر مسترد
اسلام ٹائمز۔ عالمی عدالت برائے انصاف (آئی سی جے) نے ایران پر عالمی دہشت گردی کی حمایت کا امریکی الزام مسترد کرتے ہوئے تہران کو اپنے منجمد اکاؤنٹس بحال کرنے کے لیے کوشش کا حکم دے دیا۔ واضح رہے کہ امریکا نے ایران پر دہشت گرد گروپوں کی معاونت کا الزام لگایا تھا جس کے بعد امریکی سپریم کورٹ نے 2016ء میں تہران کے 2 ارب ڈالر ضبط کر لیے تھے۔ خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عالمی عدالت نے امریکی موقف کو رد کیا اور کہا کہ واشنگٹن اگلی تاریخوں میں مکمل سماعت کا حق رکھتا ہے جس میں تہران کو رقم کی واپسی کا فیصلہ کرے۔ چیف جج عبدالقوی احمد یوسف نے کہا کہ اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت نے امریکا کی جانب سے ایران پرعائد ابتدائی الزامات کو قطعی طورپر مسترد کردیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ عدالت نے مقدمے کو اپنے دائرکار میں قرار دیا تھا۔

دوسری جانب تہران نے کہا کہ امریکا ایرانی کمپنیوں کے اثاثے غیرقانونی طورپر منجمد کیے۔ ایران کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات نے ایران کی معیشت پر منفی اثرات چھوڑے ہیں اور ایران کے شہریوں کی فلاح کے لیے خطرہ کھڑا کردیا ہے۔ امریکا کی سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں ایران پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ تہران 1983ء میں بیروت میں امریکی فوجیوں پر حملے اور 1996ء میں سعودی عرب کے اندر کوبہار ٹاور پر حملے کے متاثرین اور لواحقین کو رقم ادا کرے۔ اس سے قبل 28 اگست 2018ء کو امریکا نے ایران پر اقتصادی پابندیوں کی معطلی کے لیے درخواست پر عالمی عدالت کے دائرہ کار کو مسترد کردیا تھا۔ امریکا نے اقوام متحدہ کے ججز کو کہا تھا کہ ایران پر امریکا کی پابندیوں کے خلاف تہران کے مطالبات ان کے دائرہ اختیار میں نہیں ہیں۔ واشنگٹن نے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے دائر کے گئے کیس میں اپنے پہلے جواب میں سیکیورٹی خدشات کو ظاہر کیا۔ ایران کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پابندیوں کے دوبارہ اطلاق کے اپنے فیصلے سے 1955ء کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

 
خبر کا کوڈ : 777889
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش