اسلام ٹائمز۔ سپریم ایپلٹ کورٹ کے واحد جج نے وزیراعلٰی گلگت بلتستان حفیظ الرحمٰن کیخلاف جعلی ڈگری کیس کو خارج کر دیا، ہفتہ کے روز قائم مقام چیف جسٹس جاوید اقبال نے اپنی مدت ملازمت کے آخری روز کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ پیپلزپارٹی کے سینیئر نائب صدر جمیل احمد نے آئین کے آرٹیکل 62، 63 کے تحت حفیظ الرحمن کیخلاف مبینہ طور پر جعلی ڈگری جمع کرانے پر رٹ پٹیشن دائر کی تھی، جس کی سماعت کورٹ کا ڈویژن بیج کر رہا تھا، سابق چیف جسٹس رانا شمیم کی ریٹارمنٹ کے بعد بینچ نامکمل ہوا، جس کی وجہ سے یہ کیس زیر التواء تھا، گذشتہ روز اچانک چیف کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس نے جعلی ڈگری کیس سمیت 23 اہم نوعیت کے مقدمات کو سماعت کیلئے مقرر کر دیا، جس پر پٹیشنر جمیل احمد کے وکیل یہ موقف اختیار کرتے ہوئے احتجاجاً پیش نہ ہوئے کہ کیس کی سماعت جب پہلے ہی ڈویژن بینج کر رہا ہے تو سنگل بینج کو سماعت کا اختیار ہی نہیں، جس کے باوجود قائم مقام چیف جسٹس نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے خارج کر دیا اور موقف اختیار کیا کہ یہ عوامی نوعیت کا کیس نہیں ہے۔