اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں گردے کے مریضوں کی مشکلات بڑھ گئیں۔ صوبے کے واحد گردوں کے امراض کے مرکز میں سہولیات کا اس قدر فقدان ہے کہ کرب میں مبتلا مریضوں کو علاج کیلئے 2 سے 3 سال کا وقت دیا جانے لگا۔ تکلیف میں مبتلا مریض کو علاج کیلئے 27 جون 2022ء کی تاریخ دے ڈالی۔ ڈائریکٹر انسٹٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز ڈاکٹر ناصر کا کہنا ہے کہ کڈنی سینٹر میں سہولیات کم اور مریض زیادہ ہیں، ہم بھی مجبور ہیں اس لئے مریضوں کو دو سال کا وقت دے دیتے ہیں۔ ڈاکٹر ناصر نے کہا کہ حکومت ہمیں سہولیات فراہم کرے تو مریضوں کا بروقت علاج ممکن ہوسکے گا۔ واضح رہے کہ گذشتہ دنوں لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ہارٹ سرجری وارڈ میں بھی سہولیات کی شدید فقدان کی وجہ سے شرح اموات میں اضافہ رپورٹ کیا گیا تھا۔