0
Wednesday 10 Apr 2019 11:33

نہرو کی کشمیر پالیسی پر نظرثانی ہوگی، نریندر مودی

نہرو کی کشمیر پالیسی پر نظرثانی ہوگی، نریندر مودی
اسلام ٹائمز۔ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ آئین کے 35 A اور دفعہ 370، جو ریاست کو خود مختار پوزیشن دیتے ہیں، ریاست میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور باہر کی سرمایہ کاری میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ ایک انٹرویو میں جواہر لعل نہرو کو جموں و کشمیر معاملے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل نے اسے بہتر طریقے سے نمٹا ہوتا اور وادی کشمیر اس طرح تنازعہ کی شکل میں نہیں رہ گئی ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر معاملہ بہت پرانا ہے، شاید سردار پٹیل نے اسے بہتر طریقے سے نمٹ لیا ہوتا اور ہمیں اس طرح کی صورتحال کا سامنا نہ ہوتا جو آج ہم وادی میں دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس کا حل ڈھونڈ لیا ہوتا، جیسے جونا گڑھ اور نظام کے امور حل کئے گئے تھے لیکن پنڈت نہرو نے اس مسئلے کو اپنے پاس رکھا اور تب سے یہ تنازعہ بنا ہوا ہے۔
 
نریندر مودی نے کہا کہ وادی کشمیر میں تنازعہ اڈھائی اضلاع میں ہے اور بحثیت مجموعی ریاست بھاجپا حکومت کے دوران ٹھیک رہی۔ انہوں نے کہا کہ لداخ اور جموں میں کوئی مسئلہ نہیں، مسئلہ وادی کے صرف اڑھائی اضلاع میں ہے، ہم ان اضلاع کو پوری ریاست کے طور پر دیکھ رہے ہیں، یہ بیانہ تبدیل ہونا چاہیئے۔ مودی نے دعوٰی کیا کہ انکی حکومت نے وادی میں تعمیر و ترقی پر بدستور فنڈس خرچ کئے اور ریاست کو غیر جانبدارانہ طریقے سے چلایا، بھارت نے ایسا کچھ نہیں کیا جس سے یہ محسوس ہوجائے کہ کشمیر کو نظرانداز یا برا برتاؤ کیا گیا ہے، لیکن ہمیں اس مسئلے کو سمجھداری اور حساسیت کے ساتھ لینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں افسپا کو ختم کرنا فوجی جوانوں کو پھانسی کے تخت پر چڑھانے جیسا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج کی خود اعتمادی بنائے رکھنے کے لئے افسپا کو جاری رکھنا ضروری ہے۔
خبر کا کوڈ : 787864
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش