0
Sunday 14 Apr 2019 11:24

کوئٹہ، ہزارہ برادری کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری

کوئٹہ، ہزارہ برادری کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری
اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں دھماکے اور اس میں 20افراد کی شہادت کے خلاف ہزارہ برادری کا دھرنا تیسرے روز میں داخل ہو گیا ہے۔ بلوچستان اور کوئٹہ میں شدید بارشوں کے باوجود ہزارہ برادری کے افراد دھرنا ختم کرنے پر راضی نہیں جہاں متاثرہ خاندانوں کا مطالبہ ہے کہ وفاقی حکومت نیشنل ایکشن پلان پر موثر طریقے سے عملدرآمد اور شدت پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائے۔ مظاہرین اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے صوبائی دارلحکومت کو مرکزی ہائی وے سے ملانے والے مغربی بائی پاس کو ٹائر جلا کر اور رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا اور علاقے میں کیمپ لگا دیا ہے۔ ہزار گنجی میں جمعہ کو ہونے والے خودکش دھماکے میں ہزار برادری کے 7 افراد سمیت کم از کم 20افراد جاں بحق اور 48زخمی ہو گئے تھے اور تحریک طالبان پاکستان کے قاری حسین گروپ نے حملے کی ذمے داری قبول کی تھی۔

البتہ امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق عالمی شدت پسند تنظیم داعش نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے اہل تسیع کی آبادی اور پاک فوج کو نشانہ بنایا، دہشت گرد تنظیم نے مذکورہ خودکش بمبار کی تصویر نام کے ساتھ جاری کی تھی۔ ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کے دوران میری ٹائم امور کے وفاقی وزیر سید علی حیدر زیدی صوبائی دارالحکومت آئے اور متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی۔ ہزار گنجی میں متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت خودکش دھماکے کی سنجیدگی سے تحقیقات کر رہی ہے اور حکومت کسی بھی مذہب، فرقے، ذات یا صوبے کی تفریق کے بغیر عوام کے تحفظ کی ذمے داری لیتی ہے۔ انہوں نے مظاہرہ کرنے والوں کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے دہشت گرد تنظیموں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کرے گی۔

وفاقی وزیر ہزارہ ٹاؤن بھی گئے اور وزیراعظم عمران خان کی طرف سے متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے ہزارہ برادری کو نشانہ بنانے کی مذمت کی۔ البتہ وفاقی وزیر کی یقین دہانیوں کے باوجود مظاہرین نے دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ یہ اس وقت تک ختم نہیں ہو گا جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں کیے جائیں گے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ خودکش دھماکے میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے اور ان کی برادری کے تحفظ اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیے اقدامت کیے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہزارہ برادری کے تحفظ میں ناکام ہو گئی ہے۔ ہفتے کو لوگوں کی بڑی تعداد نے مرکزی شاہراہ پر مارچ کر کے کوئٹہ پریس کلب کے باہر بھی احتجاج کیا۔
خبر کا کوڈ : 788546
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش