0
Sunday 21 Apr 2019 13:37

صدی کی ڈیل کی ناکامی کا احتمال 99 فیصد ہے، امریکہ میں فرانسیسی سفیر

صدی کی ڈیل کی ناکامی کا احتمال 99 فیصد ہے، امریکہ میں فرانسیسی سفیر
اسلام ٹائمز - امریکہ میں تعینات فرانس کے سفیر جیرارڈ آراود کا کچھ ہی عرصہ پہلے ایرانی جوہری معاہدے کے بارے دیا گیا متنازعہ بیان ان کے گلے پڑا رہا جبکہ اب امریکہ میں اپنی سفارتکاری کے آخری روز انہوں نے "اٹلانٹک" نیوز چینل کو ایک اور تفصیلی انٹرویو دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جیرارڈ آراود نے اپنے انٹرویو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے صلح کے منصوبے "صدی کی ڈیل"، اسرائیل کے فلسطینی عوام کے خلاف نسلی تعصب پر مبنی غیرانسانی سلوک اور ایرانی جوہری معاہدے پر کھل کر بات چیت کی۔ انہوں نے مشرق وسطی میں ٹرمپ کے صلح پروگرام "صدی کی ڈیل" کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ اس چیز کے بہت نزدیک ہے جو اسرائیلی چاہتے ہیں لیکن اگر کوئی پوچھے کہ کیا یہ منصوبہ ناکام ہو جائے گا تو میں کہوں گا کہ 99 فیصد احتمال کے مطابق "ہاں"۔ لیکن ایک فیصد احتمال اس بات کا ہے کہ شاید یہ منصوبہ کامیاب ہو جائے کیونکہ ٹرمپ اپنے خصوصی اثرورسوخ کے ذریعے اسرائیلیوں سے کام لے سکتے ہیں کیونکہ وہ اسرائیل میں بہت معروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے ایک مرتبہ فرانس کے صدر امانوئل میکرون کو کہا تھا کہ میں نے اسرائیلیوں کو سب کچھ دیا ہے اور اب انہیں چاہئے کہ مجھے کچھ دیں اور یہی مطالبے کا وقت ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو بھی اسرائیل میں بہت معروف ہو چکے ہیں اور اس کے علاوہ فلسطینی عوام بھی یہ سوچ رہے ہیں کہ ان کی مشروط آزادی کے لئے یہ منصوبہ (صدی کی ڈیل) ان کے لئے آخری چانس ہے۔ ساتھ ہی ساتھ ٹرمپ کا داماد اور مشیر اعلی جیرڈ کشنر بھی فلسطینیوں کو اس منصوبے پر راضی کرنے کے لئے ان پر ڈالروں  کی برسات کر دے گا۔ اس کے علاوہ آپ کو یہ بھی نہیں بھولنا چاہئے کہ عرب ممالک بھی امریکہ کے ساتھ ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ اصلی مسئلہ یہ ہے کہ یہ ساری صورتحال اسرائیل کے لئے انتہائی سازگار ہے۔ غزہ کا مغربی کنارہ ان کے پاس ہے اور انہیں وہاں فلسطینیوں پر کسی بھی قسم کے دردناک آپریشن کی ضرورت نہیں کیونکہ اگر وہ چاہیں تو اس پورے علاقے میں موجود فلسطینی حکومت کو کالعدم قرار دے دیں یا وہاں کے رہنے والے سب لوگوں کو اسرائیل کا شہری بنا لیں۔ لیکن اسرائیل انہیں اپنی شہریت نہیں دے گا اور یہ یعنی "اپارتھائیڈ" (جنوبی افریقہ کی طرح کا نسلی اعتبار سے لوگوں کے درمیان جدائی کا منصوبہ)۔

جیرارڈ آراود نے امریکی صدر ٹرمپ کے داماد اور مشیر خاص جیرڈ کشنر کے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ بہت تیز آدمی ہے لیکن اس میں ذرہ برابر بھی جرأت نہیں اور نہ ہی اسے دنیا کی تاریخ کا علم ہے، البتہ یہ چیز موجود صورتحال میں کوئی بُری بات بھی نہیں کیونکہ اس وقت وہ مسئلے سے نکلنے کا فوری حل چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسرائیل کا بہت بڑا حامی ہے لیکن اس بات سے غافل ہے کہ اگر فلسطینیوں کو شکست تسلیم کرنے یا خودکشی میں سے کسی ایک چیز پر مجبور کیا جائے تو وہ دوسرا آپشن انتخاب کریں گے، البتہ کشنر کے جیسا کوئی شخص یہ باتیں سمجھ بھی نہیں سکتا۔

امریکہ میں فرانس کے سفیر نے امریکہ کے بین الاقوامی کردار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی اعتبار سے امریکہ کے تھانیدار ہونے کا کردار اب ختم ہو چکا ہے جس کی روشن مثال یوکرائن اور اسی طرح سے شام کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے ایران کے جوہری معاہدے (JCPOA) پر اظہار نظر کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک حکومت کے ساتھ اس معاہدے کو ایرانی میزائل پروگرام، دہشتگردی اور ایران کی اپنے خطے میں سرگرمیوں کے بارے کچھ نکات کے اضافے سے مکمل کرنے ہی والے تھے کہ اچانک ٹرمپ نے معاہدے سے نکلنے کا اعلان کر دیا۔
 
خبر کا کوڈ : 789781
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش