0
Wednesday 8 May 2019 11:23

کابینہ سے باہر رہ کر بھی ملک کی خدمت کی جاسکتی ہے، اسد عمر

کابینہ سے باہر رہ کر بھی ملک کی خدمت کی جاسکتی ہے، اسد عمر
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے وفاقی کابینہ میں شمولیت اور نئی وزارت کی پیشکش ٹھکرادی، جبکہ کہا کہ وہ رمضان کے مہینے میں وزارت کے حصول پر توجہ دینے کے بجائے اپنی عبادات پر توجہ دینا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ ان کی وزیراعظم سے ملاقات میں قومی اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا انہیں وزارت خزانہ کے علاوہ کسی دوسری وزارت کی پیشکش ہے تو انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کی جانب سے ان کے وزارت کی پیشکش موجود ہے جو انہیں اس وقت کی گئی تھی جب انہوں نے وزیر خزانہ کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ میرا وفاقی کابینہ میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، رمضان کا مہینہ ہے جس میں وزارت کے حصول پر توجہ دینے کے بجائے اپنی عبادات پر توجہ دینا چاہتا ہوں۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ رمضان کے مہینے کے بعد وزارت لیں گے ، تو انہوں نے اس امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ سے باہر رہ کر بھی ملک کی خدمت کی جاسکتی ہے۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ میں جاری خبروں کے مطابق جب اسد عمر کو وزیرخزانہ کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا تو انہیں وفاقی وزیر پیٹرولیم کا قلمدان سونپنے کی پیشکش کی گئی تھی، تاہم انہوں نے یہ پیشکش بھی ٹھکرادی تھی اور بطور رکن قومی اسمبلی کام کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے سابق وزیرخزانہ اسد عمر کے استعفے کے ایک روز بعد ہی وانا میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا کہ وہ ایسے لوگوں کو اپنی کابینہ میں قبول نہیں کریں گے جو ملک کے مفاد میں نہیں ہوں گے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اسد عمر نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے لگائی جانے والی سخت شرائط کی مزاحمت کی تھی، جس کی وجہ سے انہیں وزارت خزانہ کا عہدہ چھوڑنے کا کہا گیا۔
خبر کا کوڈ : 792934
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش