0
Thursday 30 May 2019 18:17

ٹرمپ مخالف سینیٹر کے ساتھ منسوب امریکی بحری بیڑے کو ڈونلڈ ٹرمپ کی نگاہوں سے اوجھل کر دیا گیا، امریکی میڈیا

ٹرمپ مخالف سینیٹر کے ساتھ منسوب امریکی بحری بیڑے کو ڈونلڈ ٹرمپ کی نگاہوں سے اوجھل کر دیا گیا، امریکی میڈیا
اسلام ٹائمز - بدھ کے روز امریکی شہر نیویارک سے چلنے والے انگریزی اخبار "وال اسٹریٹ جورنل" نے امریکی صدر ٹرمپ کے جاپان کے دورے کے دوران امریکی نیوی کی طرف سے جنگی بحری بیڑے "یو ایس ایس جان میک کین" کو امریکی صدر ٹرمپ کی نظروں سے اوجھل رکھے جانے کی خبر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق "وال اسٹریٹ جورنل" کے ہاتھ ایک ای میل لگی ہے جو وائٹ ہاؤس کی طرف سے امریکی نیوی کو بھیجی گئی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ٹرمپ کے دورۂ جاپان کے موقع پر وہاں تعینات امریکی جنگی بحری بیڑے "یو ایس ایس جان مک کین" کو ان کی نظروں سے اوجھل رکھا جائے۔

دوسری طرف آج جمعرات کے روز پنٹاگون کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی وزارت دفاع، وائٹ ہاؤس کی طرف سے امریکی نیوی کو بھیجی گئی ایسی کسی ای میل سے مطلع نہیں جبکہ آج ہی امریکی صدر ٹرمپ نے بھی یہ دعوی کیا ہے کہ وہ اس ای میل سمیت ان کے دورۂ جاپان کے دوران وقوع پذیر ہونے والے دوسرے حوادث سے بھی بےخبر ہیں۔

کہا جا رہا ہے کہ امریکی و جاپانی افواج کے ساتھ امریکی صدر ٹرمپ کے خطاب کے دوران ہی بحری بیڑے "یو ایس ایس جان مک کین" کے عملے نے اس بحری بیڑے کو "اِدھر اُدھر" کر دیا تھا تاکہ مبادا امریکی صدر ٹرمپ کی نظر اس پر پڑ جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال دنیا سے گزر جانے والے امریکی سینیٹر "جان مک کین" جن کے ساتھ اس بحری بیڑے کو منسوب کیا گیا ہے، کے ساتھ امریکی صدر ٹرمپ کے مختلف موضوعات پر شدید اختلافات تھے جبکہ وہ ایک دوسرے پر علی الاعلان تنقید بھی کیا کرتے تھے۔ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ ہو سکتا ہے کہ اس واقعے کا پس منظر انہی حقائق کی بناء پر اختیار کردہ احتیاطی تدابیر پر مبنی ہو۔
خبر کا کوڈ : 797086
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش