0
Tuesday 21 Jun 2011 23:51

بےنظیر بھٹو کی جدوجہد کی وجہ سے ہی جنرل مشرف جھکنے پر مجبور ہوا، گورنر پنجاب

بےنظیر بھٹو کی جدوجہد کی وجہ سے ہی جنرل مشرف جھکنے پر مجبور ہوا، گورنر پنجاب
لاہور:اسلام ٹائمز۔ گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ این آر او کے خلاف باتیں کرنے والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ محترمہ بےنظیر بھٹو کی جدوجہد کی وجہ سے ہی جنرل مشرف جھکنے پر مجبور ہوا، ڈیل محترمہ بےنظیر بھٹو نے نہیں کی بلکہ ان لوگوں نے کی جو اٹک جیل سے معافی نامہ لکھ کر 40 بکسوں کے ساتھ بیرون ملک بھاگ گئے، عتیقہ اوڈھو سے شراب کی 2 بوتلیں برآمد ہونے پر ازخود نوس لے لیا جاتا ہے لیکن اس بات کا کوئی نوٹس نہیں لیتا کہ بی بی کے پہلے دور حکومت میں بجلی کی پیداوار 19 ہزار میگاواٹ تھی وہ اب کہاں گئی، شاہ نواز بھٹو کو پیرس میں زہر دے کر مار دیا گیا لیکن ایسی باتوں کی تحقیقات کے لیے کوئی کمیشن نہیں بنتا۔
لطیف خان کھوسہ گورنر ہاﺅس میں بےنظیر بھٹو کی 58ویں سالگرہ کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرر ہے تھے۔ لطیف خان کھوسہ نے کہا کہ ہم سے اگر ذرا سی غلطی ہو جائے ہر کوئی ہم پر تنقید کرنے کے لیے دوڑا آتا ہے لیکن دوسرے لوگوں کو کوئی کچھ نہیں کہتا، ہم نے سپریم کورٹ میں بھٹو ریفرنس کو ری اوپن اس لیے کروایا ہے تاکہ عدالت عظمیٰ کے ماتھے پر لگے اس بدنما داغ کو دھو دیا جائے اور جن پنجابی ججوں نے آئین و قانون کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے ظالمانہ طریقے سے بھٹو کو پھانسی دی، ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کاروائی کی جائے، چاہے وہ اس دنیا سے چلے ہی کیوں نہ گئے ہوں، انہوں نے کہا کہ محترمہ بےنظیر بھٹو کی وجہ سے ہی نواز شریف وطن واپس آئے اور ان کی قربانیوں کی وجہ سے ہی ملک میں جمہوریت بحال ہوئی ہے، این آر او کے خلاف باتیں کرنے والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ بےنظیر نے کبھی ڈیل نہیں کی تھی بلکہ ڈیل ان لوگوں نے کی جو اٹک جیل سے معافی نامہ لکھ کر بیرون ملک بھاگ گئے۔ 
انہوں نے کہا کہ جس نے جو جرم کیا ہے اس سے باز پرس کی جائے، ہر بات کی وضاحت ہم سے طلب نہ کی جائے، سب جانتے ہیں آمروں کو کون بلاتا رہا ہے، ان لوگوں سے پوچھا جانا چاہیے، اگر عتیقہ اوڈھو سے شراب کی دو بوتلیں برآمد ہو جائیں تو ازخود نوٹس لے لیا جاتا ہے۔ اصغر خان کی درخواست ابھی تک عدالت عظمٰی میں پڑی ہے، جس میں آئی ایس آئی کے ذریعے سیاستدانوں میں پیسے بانٹنے کے بارے میں بتایا گیا ہے، 85ء میں شاہ نواز بھٹو کو آمر نے فرانس میں زہر دے کر قتل کر دیا، بی بی کے دوسرے دور حکومت میں بجلی کی پیداوار 19 ہزار میگاواٹ سے زیادہ تھی اور ہم بجلی برآمد کرنے کی پوزیشن میں تھے لیکن وہ بجلی کہاں گئی ان واقعات کے متعلق کمیشن بنانے کا کوئی نام نہیں لیتا اور نہ ہی کوئی نوٹس لیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو ایٹمی طاقت سے لیس کیا جبکہ محترمہ بےنظیر بھٹو نے میزائل ٹیکنالوجی دی، جس کی وجہ سے آج کوئی دشمن پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ آمروں کا مقابلہ کیا اور ملک سے چاروں آمر پیپلز پارٹی کی جدوجہد کی وجہ سے بھاگ گئے۔
خبر کا کوڈ : 80300
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش