0
Sunday 14 Jul 2019 22:17

مہنگائی کو حکومت کیلئے خطرہ نہ بننے دیا جائے، ٹیکس اقدامات کی کامیابی کیلئے اصلاحات ضروری ہیں، مرتضیٰ مغل

مہنگائی کو حکومت کیلئے خطرہ نہ بننے دیا جائے، ٹیکس اقدامات کی کامیابی کیلئے اصلاحات ضروری ہیں، مرتضیٰ مغل
اسلام ٹائمز۔ پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ملک کو بچانے کے لئے ٹیکس آمدن میں اضافہ کے لئے حکومت کی کوششیں کی حمایت کرتے ہیں، ٹیکس میں اضافہ کے علاوہ ٹیکس سسٹم اصلاحات بھی کی جائیں، خدمات سمیت تمام شعبوں پر ٹیکس عائد کرنے کی کوششیں خوش آئند ہیں مگر زرعی آمدنی پر ٹیکس کو بھی نظر انداز نہ کیا جائے، ملکی معیشت کا تقریباً بیس فیصد زراعت پر مشتمل ہے جسے ٹیکس نیٹ میں لانا ضروری ہے، زرعی شعبہ ٹیکس چوروں کے لئے سیف ہیون بنا ہوا ہے جس کی مکمل دستاویز بندی ضروری ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے، اعلیٰ حکام اس کا نوٹس لیں اور منافع خوروں کو حکومت کے لئے خطرہ نہ بننے دیا جائے، گزشتہ سال تقریباً چار کھرب ٹیکس وصول کیا گیا تھا جسے 2024ء تک ساڑھے دس کھرب کرنا ایک چیلنج ہوگا، دنیا کا کوئی ملک معیشت کی سو فیصد ڈاکومینٹیشن اور سمگلنگ کے سو فیصد خاتمہ میں کامیاب نہیں ہوا ہے، اس لئے پاکستان میں بھی ان اہداف کا حصول مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بے نامی بینک اکاؤنٹس کے خلاف کاروائی میں تیزی لائی جائے کیونکہ ننانوے فیصد بے نامی اکاؤنٹس کاروباری برادری چلا رہی ہے، تاجروں نے ٹیکس اقدامات کے خلاف احتجاج شروع کر رکھا ہے، ان کا کہنا ہے کہ موجودہ پالیسیاں معیشت کو منجمد کر رہی ہیں جبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ ٹیکس ملکی بقاء کے لئے ضروری ہیں اس لئے اس بار حکومت بھی سابقہ حکومتوں کی طرح پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں اور نہ ہی رعایت دینے کی پوزیشن میں ہے، اس وقت کاروباری سرگرمیوں کی رفتار وہ نہیں جو ہونی چاہیئے جس سے اضافی محاصل جمع کرنے میں دشواری ہوسکتی ہے، ٹیکس معاملات پر ڈیڈ لاک ملکی مفاد میں نہیں۔
خبر کا کوڈ : 805051
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش