0
Sunday 18 Aug 2019 12:12
وزارت ریلوے کی ایک سالہ کارکردگی

34 نئی ٹرینوں اور کرایوں میں 25 فیصد اضافے کے باوجود ریلوے خسارے کا شکار

34 نئی ٹرینوں اور کرایوں میں 25 فیصد اضافے کے باوجود ریلوے خسارے کا شکار
اسلام ٹائمز۔ وزارت ریلوے مسافروں کو مطمئن کرنے میں ناکام ہو گئی ہے، پی ٹی آئی حکومت کے ایک سالہ دور اقتدار کے دوران جہاں کرایوں میں کئی فیصد اضافے کے باوجود خسارہ ہوا، وہیں حادثات اور ٹرینوں کی تاخیر بھی درد سر بنی رہی۔ پاکستان تحریک انصاف اقتدار میں آئی تو وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی شیخ رشید نے وزارت ریلوے کا قلمدان سنبھالا۔ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد پہلے تین ماہ میں ہی دس اور ایک سال میں مجموعی طور پر چونتیس نئی ٹرینیں پٹڑی پر لے آئے۔ شیخ رشید احمد جناح ایکسپریس، دھابیجی، شاہ لطیف، موہنجوداڑو، روہی، تھل، میانوالی اور سرسید سمیت دیگر ٹرینوں کو پٹڑی پر لانے میں کامیاب رہے مگر پچیس فیصد کرائے بڑھنے کے بعد بھی یہ ٹرینیں خسارے کا شکار ہیں۔ اگست 2018ء سے اگست 2019ء تک جوں جوں ٹرینیں بڑھیں ویسے ویسے حادثات کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا گیا۔ گذشتہ ایک سال کے دوران ٹرینوں کے نواسی حادثات  ہوئے، جن میں پینتیس سے زائد مسافر جان سے گئے۔

گذشتہ ایک سال کے دوران مسافر اور مال بردار گاڑیوں کے پٹڑی سے اترنے کے سڑسٹھ واقعات بھی رونما ہوئے۔ مسافر کوچز کی شدید قلت کی وجہ سے ٹرینوں کا گھنٹوں تاخیر کا شکار رہنا معمول بنا رہا، لاکھ کوششوں کے باوجود وزیر ریلوے ٹرینوں کو وقت پر لانے میں ناکام نظر آئے۔ اس عرصے میں کراچی سرکلر ریلوے کیلئے ہزاروں ایکڑ زمین واگزار کرائی گئی، ریلوے کی موبائل ایپلی کیشن اور لائیو لوکیشن ٹریکنگ سسٹم بھی گذشتہ ایک سال کے دوران سامنے آیا۔ ذرائع کے مطابق وزارت ریلوے کا نوے ارب سے زائد کا خرچہ ہوا جبکہ ایک سال میں تیس ارب خسارے کا بوجھ ریلوے کے کندھوں پر ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 811237
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش