0
Sunday 26 Jun 2011 20:58

آج سے حکومت کی تباہی کا آغاز ہو گیا ہے، موجودہ جمہوری حکومت آمریت سے بدتر ہے، الطاف حسین

آج سے حکومت کی تباہی کا آغاز ہو گیا ہے، موجودہ جمہوری حکومت آمریت سے بدتر ہے، الطاف حسین
لندن:اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ کارکن آزاد کشمیر میں انتخابات دوبارہ کرانے کیلیے درخواست دائر کریں، آج کے انتخابات کیخلاف ایم کیو ایم کے کارکن عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹائیں، ہمیں کڑے وقت میں حکومت کا ساتھ دینے پر یہ صلہ دیا گیا، آج سے حکومت کی تباہی کا آغاز ہو گیا، انھوں نے ان خیالات کا اظہار اتوار کی شام کو نائن زیرو کے قریب ایم کیو ایم کے جنرل ورکرز اجلاس سے اپنے خطاب میں کیا، جس میں کارکنوں اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی، اور یہ ورکرز اجلاس سے زیادہ ایک بڑے جلسہ کا منظر پیش کر رہا تھا، واضح رہے کہ یہ خطاب کراچی کے علاوہ حیدرآباد اور لاہور میں براہ راست سنا گیا۔ 
الطاف حسین نے مزید کہا کہ یہ غنڈہ گردی 93ء میں نصیراللہ بابر نے کی تھی، ہمیں موجودہ حکومت کے ساتھ چمٹے رہنے پر بار بار طعنے دیئے گئے، خدا کی قسم ہم دل پر پتھر رکھ کر حکومت کا ساتھ دیتے رہے، چیف جسٹس سپریم کورٹ ان جھرلو انتخابات کا نوٹس لیں اور آئین اور قانون کو حرکت میں لائیں، پی پی حکومت بدمعاش ہے، ایم کیو ایم کو ریاستی جبر سے ختم کرنے کی سوچ کبھی پوری نہیں ہو گی، کشمیریوں کے جمہوری حق پر ڈاکہ ڈال کر انکا جمہوری حق سلب کر لیا گیا۔ الطاف حسین نے کہا کہ آزاد کشمیر انتخابات کو مشکوک نہیں بلکہ ناقابل قبول بنا دیا گیا، ہمیں کہا گیا آپ ایک نشست پر الیکشن لڑیں اور ایک پیپلزپارٹی کو دیدیں۔
 قائد تحریک نے کہا کہا یم کیو ایم نے ہر مشکل وقت میں موجودہ حکومت کا ساتھ دیا،کیا حکومت نے بینظیر بھٹو کے قاتلوں کو گرفتار کر لیا، آزاد کشمیر کا آج کا الیکشن حکومتی طاقت کے بل پر ہوا ہے، یہ انتخابات مکمل طور پر غیرقانونی اور غیرآئینی ہیں، انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت جمہوری نہیں آمریت سے بدتر ہے، ایم کیو ایم کو کشمیر انتخابات سے دور رکھ کر آمریت کی یاد تازہ کر دی گئی، موجودہ حکومت نے جمہوری روایات کاجنازہ نکال دیا، حکومت نے حلیف کی پیٹھ میں خنجر گھونپ کر آمریت کی یاد تازہ کر دی، آئندہ 26جون یوم مذمت کے طور پر منایا جائیگا، موجودہ حکومت نے انتخابات کے بائیکاٹ پر مجبور کیا، انھوں نے کہا کہ کیا صدر زرداری کو صدارت کیلیے نامزد کرنا ہمارا جرم تھا،حکمرانو تیر تلواریں تیز کر لو ہمارے سینے تیار ہیں، الطاف حسین نے کہا کہ انتخابات کالعدم قرار دیکر دوبارہ کرائے جائیں، موجودہ حکومت کو دیکھ کر ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر کی روح تڑپ رہی ہو گی، حکومت نے اپنے اتحادی سے بیوفائی کی، جمہوری فکر رکھنے والے حکومت کی غنڈہ گردی کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
 الطاف حسین نے اس موقع پر جمہوری قوتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم اکٹھے نہ ہوئے تو ایک ایک کر کے سب کیخلاف کارروائی ہو گی، انھوں نے کہا کہ حکومتی شخصیت قسم کھا کر مجھے کہتی رہی، ہم دھوکا نہیں دینگے، آج وہی شخصیت کہہ رہی ہے رینجرز کی نفری نہ ہونے کی وجہ سے الیکشن ملتوی کیے، ایم کیو ایم حکومت سے الگ ہو جاتی تو خدا کی قسم حکومت آج اقتدار میں نہ ہوتی۔
خبر کا کوڈ : 81262
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش