0
Saturday 2 Nov 2019 23:24

 منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے اور منشیات کے خلاف آگاہی دینے کے لیے خصوصی مہم شروع کی جائے، شہریار آفریدی 

 منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے اور منشیات کے خلاف آگاہی دینے کے لیے خصوصی مہم شروع کی جائے، شہریار آفریدی 
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر مملکت برائے نارکوٹکس کنٹرول شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ منشیات کی لعنت تیزی کے ساتھ ہمارے معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے، منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے اور منشیات کے نقصانات کے حوالے سے موثر آگاہی مہم شروع کی جائے۔  انہوں نے ان خیالات کا اظہار اپنی زیرصدارت سرکٹ ہاوس میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر ملتان عامر خٹک، سٹی پولیس آفیسر محمد زبیر دریشک، ڈائریکٹر ایکسائز عبداللہ، سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر منورعباس، سی ای او ایجوکیشن ریاض خان اور وزارت نارکوٹکس کنٹرول کے افسران بھی موجود تھے۔ شہریارخان آفریدی نے کہا کہ اگر منشیات فروشوں کے خلاف اقدامات نہ کیے گئے تو یہ لعنت ہمارے ہر شہری کے گھر تک پہنچ جائے گی۔ وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے پولیس، محکمہ صحت اور تعلیم کی طرف سے منشیات فروشی کے تدارک میں تعاون کا مکمل یقین دلایا ہے۔ وزیرمملکت نے کہا کہ منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے اور منشیات کے خلاف آگاہی دینے کے لیے خصوصی مہم شروع کی جائے۔ ڈپٹی کمشنر اور سی پی او"ڈرگ فری ملتان" مہم کی قیادت کریں۔

وزیرمملکت نے کہا کہ ایم این ایز اور ایم پی ایز کو بھی مہم میں شامل کیا جائے۔ تعلیمی اداروں میں سیمینار اور مباحثے کرائے جائیں، انہوں نے کہا کہ ایلیٹ سکولز، کالجز اور یونیورسٹیوں میں منشیات فراہمی کے حوالے سے مانیٹرنگ کی جائے، اس با رے میں تمام محکمے آپس میں کوآرڈنیشن پیدا کریں۔نارکوٹیکس کنٹرول بورڈ کی ایپ"زندگی"کو بروئے کار لایا جائے، وزیرمملکت نے کہا کہ روایتی منشیات کے مقابلے میں آئس جیسی سینتھیٹک منشیات زیادہ خطرناک ہیں۔ حکومت سینتھٹک منشیات میں سخت سزا دینے کے لیے قوانین میں ریفارمز لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت نارکوٹکس پاکستان میں صرف تین بحالی سنٹر چلا رہی ہے جبکہ منشیات کے استعمال میں ملوث افراد کے علاج کے لیے مزید بحالی مراکز قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ والدین منشیات استعمال کرنے والے اپنے پیاروں کو نفرت کی علامت سمجھ کر گھروں سے نکال دیتے ہیں۔ منشیات کے عادی افراد کو بحالی مراکز کے ذریعے مین سٹریم میں لانے کی ضرورت ہے۔ وزیرمملکت نے مزید کہا کہ ہم نے وفاقی دارالحکو مت اسلام آباد کو 2020ء تک ڈرگ فری ڈیکلئیر کرنا ہے، جس کے لیے  اقدامات جاری ہیں۔
خبر کا کوڈ : 825327
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش