0
Tuesday 26 Nov 2019 20:05

مولانا کا پلان اے کامیاب تھا تو پلان بی کیوں منتخب کیا، شوکت یوسفزئی

مولانا کا پلان اے کامیاب تھا تو پلان بی کیوں منتخب کیا، شوکت یوسفزئی
اسلام ٹائمز۔ صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ اگر مولانا صاحب کا پلان اے کامیاب تھا تو پلان بی کیوں منتخب کیا؟ تفصیلات کے مطابق پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ مولانا صاحب کا اگر پلان اے کامیاب ہوا تو بی اور سی کیوں دیا؟ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن پریشان ہیں، سینیٹ انتخاب میں اپوزیشن کا ووٹ ہمیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کو سنجیدہ نہیں لیا کریں، اگر ان کا پلان اے کامیاب تھا تو پلان بی کیوں منتخب کیا؟ مولانا کہتے ہیں میں خالی ہاتھ نہیں آیا، مولانا کے 2 مقاصد تھے اس میں کامیاب ہوئے، وہ چاہتے تھے کرپشن میں ملوث لوگوں کو باہر نکالا جائے، دوسرا مقصد کشمیر کاز کو خاموش کرنا تھا۔ یاد رہے کہ تین روز قبل معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مولانا استعفٰی لینے آئے تھے اور گزارا صرف تسلیوں پر کرنا پڑا، مولانا نے پارلیمان کی ایک سیٹ کیلئے سیاسی رسوائی اٹھائی۔ فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام نے آپ کو مسترد کر دیا، عوام لشکر کشی اور انتشاری سیاست کے خلاف ہیں۔
خبر کا کوڈ : 829133
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش