0
Friday 17 Jul 2009 12:23

بیت اللہ محسود صراط مستقیم پر آجائے تو معافی مل سکتی ہے،رحمن ملک

بیت اللہ محسود صراط مستقیم پر آجائے تو معافی مل سکتی ہے،رحمن ملک
ڈیرہ،اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ بیت اللہ محسود راہ راست پر آجائے تو حکومت اسے معاف کر سکتی ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ مشکل وقت میں پاک فوج اور سوات کے عوام نے بہت ہمت و حوصلے کا مظاہرہ کیا۔ اس ہمت و حوصلے کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم ملک دشمن عناصر کو باہر نکال پھینکنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ ڈیرہ میں مقامی جرگے کے تعاون پر بہت خوشی ہوئی ہے۔ مجھے یقین ہے جرگے میں ہونے والے فیصلوں کے بعد ڈیرہ میں ٹارگٹ کلنگ نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار ہونے والے 42 خودکش حملہ آوروں کا تعلق ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے۔ علاوہ ازیں وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ ملک اس وقت نازک دور سے گزر رہا ہے،طالبانائزیشن کی سازش کو مل کر ناکام بنائیں گے،سوات سے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے سیکیورٹی فورسز نے اپنی جانوں کی قربانیاں دے کر ملک دشمن عناصر کو نکال باہر کیا اور علاقے میں امن کی بحالی کے بعد لوگ اپنے گھروں کو واپس جا رہے ہیں،فاٹا، مہمند ایجنسی، مالاکنڈ ایجنسی اور جنوبی وزیرستان میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے، دہشت گردوں کے سامنے کسی بھی صورت ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ وہ جمعرات کو ڈیرہ اسماعیل خان پولیس ریسٹ ہائوس میں مرکزی انجمن تاجران، پیپلز پارٹی اور شیعہ سنی اکابرین سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی،وزیراعلیٰ سرحد امیر حیدر خان ہوتی، آئی جی سرحد نوید ملک، سینئر وزیر رحیم داد خان، صوبائی وزیر بشیر بلور، اطلاعات و نشریات کے صوبائی وزیر افتخار حسین کے علاوہ دیگر صوبائی وزیر بھی موجود تھے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ سوات کی خوبصورت وادی دہشت گردوں کے باعث ہمارے ہاتھوں سے نکل چکی تھی، ہم نے پہلے وہاں امن کی بھرپور کوشش کی۔ امن معاہدہ کیا تاکہ کسی جنگ و جدل سے بچا جا سکے لیکن اسے ہماری کمزوری سمجھا گیا اور دہشت گردی کا جال پورے علاقے میں پھیلا دیا گیا۔ سوات سے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے ہماری آرمی، ایف سی اور دیگر فورسز نے اپنی جانوں کی قربانیاں دے کر وہاں سے ملک دشمن عناصر کو باہر نکال دیا ہے اور تقریباً امن بحال ہو چکا ہے اور لوگ گھروں کو واپس جا رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے بڑی قربانیاں دے کر اس ملک کو حاصل کیا۔ ہمیں اس ملک کو بچانا ہو گا، اگر یہ ملک ہے تو ہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بے نظیر بھٹو شہید نے افہام و تفہیم کی جو پالیسی دی تھی ہماری موجودہ حکومت اسی پالیسی پر گامزن ہے۔ انہوں نے ڈیرہ کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان تین صوبوں کے سنگم پر واقع اہم شہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی اہمیت ہماری حکومت کے نزدیک کتنی ہے کہ آج اقوام متحدہ کا وفد بے نظیر کی شہادت کی تحقیقات کے لئے آیا ہوا ہے۔ میری ان کے ساتھ اہم ملاقات ہے لیکن میں ڈیرہ میں امن کی بحالی اور یہاں کے مختلف فرقوں کو امن و بھائی چارہ کا پیغام دینے آیا ہوں۔ انہوں نے مرکزی انجمن تاجران کے سرپرست اعلیٰ سہیل احمد اعظمی کے مطالبے پر ڈیرہ میں کیڈٹ کالج کے قیام کا اعلان کیا اور کہا کہ ہم ڈیرہ شہر کو کلوز سرکٹ کیمروں کے ذریعے کور کریں گے۔ ایسا صرف دو شہروں میں کیا گیا ہے اور تیسرا شہر ڈیرہ اسماعیل خان ہو گا اور ہم ڈیرہ کو چین سے درآمد کردہ موبائل سکینرز بھی فراہم کریں گے جو دہشت گردی کے واقعات کا پتہ چلا سکے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سرحد امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ ہم ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے شہداء اور زخمیوں کے معاوضوں کی ادائیگی میں جلدی کرنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے اور ڈیرہ پولیس کا دیرینہ مطالبہ جس میں نفری میں اضافہ شامل ہے،جلد ہی پورا کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کو غلط استعمال کرنے والوں کا دور اب ختم ہو چکا ہے۔ ہم فرقہ واریت کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے ڈیرہ میں شیعہ سنی امن معاہدے پر دونوں فریقین کو مبارکباد دی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ فریقین معاہدے کی پاسداری کے لئے بھرپور کوشش کریں گے۔ شیعہ اکابرین وفد کی قیادت فیاض حسین بخاری اور سنی اکابرین کے وفد کی قیادت راجہ اختر علی جبکہ مرکزی انجمن تاجران کے وفد کی قیادت سہیل احمد اعظمی نے کی۔ وزیر داخلہ نے ڈیرہ کے کاروباری طبقے سے وعدہ کیا کہ وہ جلد ہی ڈیرہ کے دیگر مسائل کے حل کے سلسلے میں انہیں اسلام آباد آنے کی دعوت دیں گے۔

خبر کا کوڈ : 8313
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش