0
Friday 13 Dec 2019 02:37

سزا یافتہ شخص باہر جاسکتا ہے تو آصف زرداری بھی ضمانت کے حقدار ہیں، اعجاز شاہ

سزا یافتہ شخص باہر جاسکتا ہے تو آصف زرداری بھی ضمانت کے حقدار ہیں، اعجاز شاہ
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیرداخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ ایک سزا یافتہ شخص باہر جا سکتا ہے تو آصف زرداری بھی ضمانت کے حقدار ہیں۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے بیرون ملک جانے میں ڈیل ہے نہ ڈھیل ہے، ان کا باہر جانا حالات کی ستم ظریفی ہے اور کوئی اچھی مثال قائم نہیں ہوئی، ان کے باہر جانے سے ہمارے اپنے ووٹ بینک پر اثر پڑا ہے، میں عدالت یا حکومت کو اس معاملے میں قصور وار نہیں ٹھہراتا لیکن جب چند افراد علاج کے لیے باہر جاتے ہیں تو لگتا ہے یہاں دو قانون ہیں، بیماری کی وجہ سے نام ای سی ایل سے نکالنا دو قانون ہونے پر مہر لگانا ہے۔

اعجازشاہ نے کہا کہ برطانیہ میں نوازشریف کے دو بیٹے، بیٹی، داماد اور بہت لوگ موجود ہیں، مریم نواز کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اگر نوازشریف 4 ہفتوں میں واپس نہیں آتے تو وہ پنجاب حکومت سے رابطہ کریں گے، پنجاب حکومت نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ دیکھ کر فیصلہ کرے گی اور اپنے بندے بھیج کر میڈیکل چیک اپ دیکھ سکتی ہے۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ آصف زرداری کے خلاف انوسٹی گیشن ہو رہی ہے ان کے خلاف ابھی ریفرنس دائر نہیں ہوا نہ ہی انہیں سزا ہوئی، ایک سزا یافتہ شخص باہر جا سکتا ہے تو آصف زرداری بھی ضمانت کے حقدار ہیں، میں ڈاکٹر ہوں نہ آصف زرداری سے ملا لیکن میرا ذاتی خیال ہے کہ وہ واقعی بیماری ہیں، اللہ کرے وہ صحت مند ہوں اور پھر ٹرائل میں آئیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آصف زرداری عدالت گئے میڈیکل بورڈ بنا جس کی سفارش پر ضمانت ملی، ان کی رہائی سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں، اور نہ ہی ان کی رہائی میں لین دین کی کوئی بات ہے، میں نے کہا تھا ان کے لئے این آر او نہیں ہے اور اگر وہ  پری بارگین یا پلی بارگین میں پیسے دے دیں تو ٹھیک ہے، پری بارگین حکومت نہیں نیب کرتی ہے اور نیب ہم سے پوچھ کر کسی سے پری بارگین یا پلی بارگیں نہیں کرے گی، نیب قانون کے مطابق حکومت کو بتانے یا پوچھنے کی پابند نہیں۔ اعجاز شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت کو سندھ کے حوالے سے بہت تشویش ہے، سندھ میں گورننس کے مسائل موجود ہیں جبکہ پنجاب میں مضبوط اپوزیشن کے باجود ہم نے کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی، جس کا مطلب ہے سندھ سے بہتر گورننس ہے، پنجاب میں آبادی کے تناسب سے جرائم نہ ہونے کے برابر ہیں، شخصیت کو نہ دیکھا جائے اس کی کارکردگی کو دیکھا جائے، کوئی بتا دے کہ پنجاب میں کیا مسئلہ ہے؟ گزشتہ روز ہونے والے لاہور واقعے کے علاوہ پنجاب میں اللہ کا بڑا کرم ہے۔

اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی اور لاہور کا تقابل کرلیں، کراچی والے تو اپنا کچرا نہیں اٹھا سکتے، کراچی میں تجاوزات، بھتہ خوری، ڈکیتیاں، اغوا برائے تاوان جیسے جرائم عام ہیں، ہم چاہتے ہیں کراچی میں مداخلت کی نوبت ہی نہ آئے اور مفاہمت سے حکومت چلے۔ سندھ میں فارورڈ بلاک کی باتیں ویسے ہی ہیں، سیاستدان جب اکٹھے بیٹھتے ہیں تو سیاسی باتیں ہی کرتے رہتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 832412
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش