0
Saturday 14 Dec 2019 13:56

مقبوضہ کشمیر میں غیریقینی صورتحال بدستور جاری، انٹرنیٹ منقطع

مقبوضہ کشمیر میں غیریقینی صورتحال بدستور جاری، انٹرنیٹ منقطع
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں غیر اعلانیہ ہڑتال کے بیچ صبح کے وقت بازاروں میں لوگوں اور پبلک گاڑیوں کے غیر معمولی رش سے کئی جگہوں پر لوگ ٹریفک جام میں پھنس گئے۔ لالچوک اور اسکے مضافات میں سہ پہر تک دکانیں کھلی رہیں تاہم بٹہ مالوں، قمرواری اور بالائی شہر کے کچھ حصوں میں بازار شام تک کھلے رہے۔ شہر خاص کے تمام حساس علاقوں میں سینکڑوں پالیس و سی آر پی ایف اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔ اگرچہ پائمری اسکول تک 12 دسمبر سے سخت سردیوں کی وجہ سے تعطیلات کا اعلان کیا گیا تاہم پائمری اسکولوں کے علاوہ دیگر تعلیمی ادارے بھی ہڑتال کی وجہ سے مقفل رہے۔ تمام حکومتی اداروں کے ساتھ ساتھ نجی ادارے و تمام تعلیمی ادارے بند ہیں۔ مواصلاتی بریک ڈاون کے نتیجے میں تاجروں، طلباء اور صحافیوں کو شدید مشکلات کا سامنا درپیش ہے۔ صحافیوں کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی مسلسل معطلی کے باعث انہیں اپنے دفتروں کے بجائے میڈیا سنٹر میں دن بھر دس منٹ اپنی باری کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ میڈیا سے وابستہ افراد کی آخری امید اسی میڈیا سنٹر سے وابستہ ہے۔ درایں اثنا سرینگر کی تاریخی و قدیم جامع مسجد میں مسلسل 19ویں نماز جمعہ پر پابندی جاری رہی اور نمازوں کو جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روکا گیا۔ تمام سیاسی و دینی رہنماوں کو جیلوں میں قید رکھا گیا ہے اور انکی رہائی کی ابھی تک کوئی خبر سامنے نہیں آرہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق چار مہینے بعد بھی وادی کشمیر کے یمین و یاسر میں معمولات زندگی جوں کی توں رہی۔ چار مہینے کے بعد بھی نہ سیاسی لیڈروں کی رہائی کی کوئی خبر ہے نہ انٹرنیٹ و موبائل خدمات کی بحالی کی کوئی اطلاع۔
 
خبر کا کوڈ : 832683
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش