0
Friday 20 Dec 2019 22:58

پاراچنار، نوجوان کی میت کو قبرستان میں دفنانے سے روک دیا گیا، لواحقین کا احتجاج

پاراچنار، نوجوان کی میت کو قبرستان میں دفنانے سے روک دیا گیا، لواحقین کا احتجاج
اسلام ٹائمز۔ پاراچنار میں ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والے بیس سالہ طالب علم کی میت قبرستان میں دفنانے کی اجازت نہ دینے پر رشتہ داروں نے میت کے ہمراہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا شروع کر دیا ہے، ٹھٹھرتی سردی کے باوجود لواحقین میت سمیت ساری رات پریس کلب کے سامنے احتجاجاً بیٹھے رہے، پاک فوج، مقامی انتظامیہ اور قبائلی عمائدین نے انتھک کوششوں کے بعد مذاکرات کرکے دھرنا ختم کرا دیا اور میت کو قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاراچنار کے نواحی علاقے زیڑان یوسف خیل سے تعلق رکھنے والے دسویں جماعت کے طالب علم بیس سالہ منصر علی ٹریفک کے ایک حادثے میں جاں بحق ہوگیا۔ رشتہ داروں نے جب میت دفنانے کیلئے قبرستان لیجانے کی کوشش کی تو مخالف فریق نے قبرستان میں دفنانے سے منع کر دیا، جس پر لواحقین نے میت کے ہمراہ پاراچنار پریس کلب کے سامنے دھرنا شروع کر دیا۔

اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے احمد علی، حسن علی، مظاہر حسین، دلدار حسین اور دیگر رشتہ داروں نے بتایا کہ مخالفین نے ان کی جائیدادوں پر قبضہ کر لیا ہے اور اس کے خلاف گذشتہ ڈیڑھ سال سے انہوں نے پشاور ہائی کورٹ میں کیس دائر کیا ہے اور کیس دائر کرنے کی وجہ سے مخالفین نے انہیں مختلف طریقوں سے تنگ کرنا شروع کر دیا ہے اور قبرستان میں مردے دفنانے کی اجازت تک نہیں دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسی وجہ سے انہوں نے پریس کلب پاراچنار کے سامنے میت کے ہمراہ احتجاجی دھرنا دیا ہے، ڈی پی او کرم محمد قریش، ڈی سی کرم شاہ فہد اور قبائلی عمائدین کی اس سلسلے میں فریقین کو بات چیت کے ذریعے مسئلہ کے حل کیلئے کوششیں بار آور ثابت نہ ہوئیں۔

جس پر بعد ازاں پاک فوج نے مقامی انتظامیہ اور قبائلی عمائدین کے ہمراہ میت اپنی تحویل میں لیکر قبرستان میں سپرد خاک کر دی اور دھرنا ختم کرا دیا۔ ڈی پی او محمد قریش نے میڈیا کو بتایا کہ پاک فوج کے کمانڈنگ آفیسر محمد جاوید، ڈی سی کرم شاہ فہد اور دیگر افسران کی موجودگی میں فریقین کے مابین طے پایا کہ چونکہ فریقین کا کیس پشاور ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے، لہذا فریقین عدالتی فیصلے کا انتظار کریں گے اور ضابطہ اخلاق طے کرنے کیلئے پانچ روز بعد فریقین کے عمائدین کو بلایا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 833908
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش